مسلمان قوم کو اس وقت ایٹم بم سے زیادہ قومی وحدت کی ضرورت ہے ‘ ملک میں صرف مسلح دہشتگردی نہیں ‘ سیاسی و معاشی دہشتگردی بھی عروج پر ہے‘ ہم نے کرپشن فری پاکستان کے لیے مہم کا آغاز کر دیاہے‘ عوام ہمارا ساتھ دیں‘ دشمن امت مسلمہ کو زبان ، نسل اور علاقائی تعصب کی بنیاد پر تقسیم کر نا چاہتاہے ‘ اس وقت امت مسلمہ کے اتحاد کی شدید ضرورت ہے ،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا ایوان اقبال میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب

اتوار 28 فروری 2016 21:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مسلمان قوم کو اس وقت ایٹم بم سے زیادہ قومی وحدت کی ضرورت ہے ‘ ملک میں صرف مسلح دہشتگردی نہیں ‘ سیاسی و معاشی دہشتگردی بھی عروج پر ہے‘ ہم نے کرپشن فری پاکستان کے لیے مہم کا آغاز کر دیاہے‘ عوام ہمارا ساتھ دیں‘ دشمن امت مسلمہ کو زبان ، نسل اور علاقائی تعصب کی بنیاد پر تقسیم کر نا چاہتاہے ‘ اس وقت امت مسلمہ کے اتحاد کی شدید ضرورت ہے ۔

انہوں نے یہ بات ایوان اقبال میں اتحاد امت کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کا اہتمام ہدیة الہادی پاکستان لاہور نے کیا تھا ۔ پروگرام کی صدارت سید ہارون گیلانی نے کی ۔ کانفرنس سے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق ، سید ہارون گیلانی ، امیر حمزہ اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مسلمان ممالک میں اس وقت شدید انتشار ہے ۔

لیبیا ، عراق ، شام ، افغانستان ، فلسطین ، کشمیر اور کئی ممالک میں مسلمانوں کا خون ارزاں ہے ۔ ان کا قتل عام ہورہاہے ۔ خود پاکستان دہشتگردی کا شکار ہے ۔ امریکی صدر بارک اوباما نے کہاہے کہ آئندہ دو عشروں تک ہمارا خطہ ڈسٹرب رہے گا اس سے یہ بات ثابت ہو تی ہے کہ استعماری ممالک نے اس خطے کو ڈسٹرب رکھنے اور دہشتگردی میں مبتلا رکھنے کا منصوبہ بنایا ہواہے ۔

انہوں نے کہاکہ استعماری ممالک کا 70 فیصد اسلحہ مسلمان ممالک خریدتے ہیں اور ہماری بدقسمتی ہے کہ یہ اسلحہ مسلمان ممالک کے آپس میں عوام پر استعمال ہوتاہے اور اسرائیل مزے لے رہاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پنجاب حکومت نے خواتین کے تحفظ کا جو بل منظور کرایاہے ، اسے خود خواتین نے مسترد کر دیاہے ۔ یہ بل ہمارے خاندانی نظام پر قدغن لگانے کے مترادف ہے اس سے ماں ، بہن ، شوہر کے مابین عزت و احترام کے رشتے متاثر ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ مغربی ممالک تو یہ چاہتے ہیں کہ ہمارا خاندانی نظام اور تہذیب و تمدن کو تباہ کر دیا جائے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سب لوگ آئین و قانون کی حکمرانی کی بات تو کرتے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا سب سے پہلا آئین تو قرآ ن و سنت ہے اور پھر آئین پاکستان ہے جو 1973 ء میں متفقہ طور پر بنایا گیا تھا ۔ پھر ہماری تہذیب وتمدن ہے جسے ہم نے ہر حال میں قائم رکھنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ 1973 ء کے آئین پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ اگر اس پر عمل ہوتا تو اتنے بڑے پیمانے پر ملک میں کرپشن نہ ہوتی ۔ کرپشن سے ہی سارے نظام میں خرابیاں ہیں ۔ ملکی وسائل اور قومی خزانے کو حکمرانوں نے بری طرح لوٹا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن پر قابو پالیا جائے تو ہمارے تمام ادارے ٹھیک اور مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کرپشن ختم کرنے اور کرپشن فری پاکستان کی تحریک میں ہمارا ساتھ دیں ۔

ہم اسلامی پاکستان بنا کر ہی خوشحال پاکستان بناسکتے ہیں ۔ قبل ازیں سینیٹر سراج الحق نے جامع منصورہ میں جماعت اسلامی لاہور کے اجتماع ارکا ن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کرپشن فری پاکستان حکمرانوں کی دکھتی رگ ہے ‘ کرپشن ہی اس ملک کا بہت بڑا مسئلہ ہے ‘ ہم نے اس کے خلاف جو تحریک شروع کی ہے اس کو کامیابی تک جاری رکھیں گے ۔