تحفظ خواتین بل پر مولانا فضل الرحمن کی مخالفت کا کوئی جواز نہیں ، بل کی مخالفت کرنے والے خواتین پر تشدد روکنے کی تجویز نہ دے سکے ، مولانا فضل الرحمن کی تقریر فرسودہ سماجی رویوں کی عکاسی ہے ، جے یو آئی ( ف) کے سربراہ کھل کر کہیں کہ خواتین پر تشدد کی اجازت ہونی چاہیے، ملک میں ماضی میں ہونی والی دونوں مردم شماری کا سہرا نواز حکومت کو جاتا ہے ، اس بار بھی یہ بیڑہ ہم نے اٹھایا ہے، مردم شماری ضرور ہونی چاہیے ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 29 فروری 2016 23:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29فروری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والے خواتین کے تحفظ کے بل پر مولانا فضل الرحمن کی مخالفت کا کوئی جواز نہیں ، بل کی مخالفت کرنے والے خواتین پر تشدد روکنے کی تجویز نہ دے سکے ، فضل الرحمن کی تقریر فرسودہ سماجی رویوں کی عکاسی ہے ، ملک میں ماضی میں ہونے والی دو مردم شماری کا سہرا نواز شریف کی حکومت کو جاتا ہے جب کہ اس بار بھی مردم شماری کرانے کا بیڑہ ہم نے اٹھایا ہے، مردم شماری ضرور ہونی چاہیے تاہم اگر اس میں کچھ دیرہو جائے تو کچھ حرج نہیں ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ملک میں اب تک دو بار مردم شماری ہو چکی ہے اور دونوں بار نواز شریف کی حکومت میں مردم شماری ہوئی ۔

(جاری ہے)

ملک میں مردم شماری کرانے کا اعزاز صرف ہماری حکومت کے پاس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے علاوہ باقی حکومتوں نے مردم شماری کرانے کی کوشش نہیں کی اس بار بھی مردم شماری کرانے کا بیڑہ ہم نے اٹھایا ہے ایک سوال کے جواب میں سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کی وجہ سے ہمیں فوج کی جانب سے افرادی قوت دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے مردم شماری میں تاخیر ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری ضرور اور درست طریقے سے ہونی چاہیے اور اگر اس میں تھوڑی دیر ہو بھی جائے تو کوئی حرج نہیں ۔جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والے تحفظ خواتین بل پر کی جانی والی تنقید کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے بل کی مخالفت کا کوئی جواز نہیں بل کی مخالفت کرنے والے خواتین پر تشدد روکنے کی تجویز نہ دے سکے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے کوئی مستند بات نہیں کی ۔ جے یو آئی ف کے سربراہ کی تقریر فرسودہ سماجی رویوں کی عکاسی ہے ۔ مولانا فضل الرحمن کھل کر کہیں کہ خواتین پر تشدد کی اجازت ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائے کی فلم نے دنیا میں مقام حاصل کیا ہے اور آسکر ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے جس پر وہ مبارک باد کی مستحق ہیں۔