درخواست گزارحامد خان چارہفتے میں نادراکے ذریعے انگوٹھوں کی تصدیق کرانے کے اخراجات کی رقم جمع کرائیں ورنہ عدالت 26 جنوری کاحکم واپس لے کر اصل مقدمہ کی سماعت کرکے میرٹ پرفیصلہ دے گی ، قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے ووٹوں کی تصدیق سے متعلق مقدمہ میں سپریم کو رٹ کی درخواست گزارحامد خان کوہدایت

منگل 1 مارچ 2016 23:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 1مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ نے نادراکے ذریعے انگوٹھوں کے ذریعے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 کے ووٹوں کی تصدیق کرانے سے متعلق مقدمہ میں اخراجات کی رقم جمع کرانے کیلئے درخواست گزارحامد خان کوچارہفتے کی مہلت دیتے ہوئے واضح کیاہے کہ اگر تحریک انصاف کے امیدوارنے رقم جمع نہیں کرائی توعدالت 26 جنوری کاحکم واپس لے کر اصل مقدمہ کی سماعت کرکے میرٹ پرفیصلہ دے گی ،عدالت نے ووٹوں کی تصدیق کے اخراجات الیکشن کمیشن کو برداشت کرنے کے حوالے سے درخواست گزارکی استدعا مسترد کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے ، منگل کوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل تین رکنی خصوصی بینچ نے ٹریبونل کے فیصلہ کیخلاف دائراپیل کی سماعت کی، اس موقع پر حامد خان ایڈووکیٹ نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اپنایا کہ عدالت نے 26 جنوری کو حکم دیا تھا کہ نادراسے ووٹروں کے انگوٹھوں کی تصدیق کے اخراجات میں برداشت کروں ، جوکروڑوں روپے بنتے ہیں، 2 لاکھ روپے صرف ٹرانسپورٹیشن کیلئے مانگے گئے ہیں اس طرح فی ووٹ کی تصدیق کی لاگت دس روپے بتائی گئی ہے جوایک بڑی رقم ہے اس لئے میری استدعاہے کہ یہ اخراجات الیکشن کمیشن برداشت کرے ، چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ عدالت نے ووٹوں کی تصدیق کے اخراجا ت کے حوالے حکم آپ کی رضاسے دیاتھا اگر آپ کو اس حکم پرکوئی اعتراض تھا تو اس وقت بتایاجاتا ، لیکن اب اگر اخراجات کی رقم جمع نہیں کرا ئیں گے تو ہم26 جنوری کا حکم واپس لے کر اپیلوں کی سماعت وہاں سے شروع کریں گے جہاں سے سماعت چھوڑی تھی۔

(جاری ہے)

جسٹس شیخ عظمت سعید نے ان سے کہا کہ جب آپ نے اخراجات کی رقم پہلے ہی جمع کروادی ہے پھر کیا مشکل درپیش ہے، تو حامد خان نے جواب دیا کہ انہوں نے گزشتہ سال عدالت کے حکم پر 8 لاکھ روپے جمع کروائے تھے جو انتخابی مواد کی تصدیق کے لئے تھے اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جاچکی ہے جو عدالت نے مسترد کردی تھی اب نادرا نے ووٹوں کے تھیلے منگوانے کے لیے صرف ٹرانسپورٹیشن کی مد میں 2 لاکھ روپے مانگے ہیں اور انگوٹھوں کی تصدیق کے لئے 10 روپے فی ووٹ برائے تصدیق مانگ رہے ہیں جوکروڑوں روپے بنتے ہیں ، قواعدو ضوابط کے تحت نادرا کو انگوٹھوں کی تصدیق کا کام مفت سرانجام دینا چاہیے یا الیکشن کمیشن یہ اخراجات برداشت کرے تاہم عدالت نے ان کے دلائل سے اتفاق نہیں کیااور ان کی استدعا مسترد کرتے ہوئے متفرق درخواست خارج کردی عدالت نے قرار دیا کہ اگر حامد خان کی جانب سے 4 ہفتوں میں رقم جمع نہ کروائی گئی تو درخواست گزار سعد رفیق کی اپیل میں فریقین کے دلائل مکمل کرکے کیس کا فیصلہ جاری کیاجائے گا۔

واضح رہے کہ الیکشن 2013ء میں حلقہ این اے 125 سے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کامیاب قراردیئے گئے لیکن پی ٹی آئی کی انتخابی عذرداری کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل نے سعد رفیق کو نا اہل قرار دیاتھا ، تووفاقی وزیرنے ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس کی سماعت کے دوران عدالت نے ووٹوں کی تصدیق سے متعلق کیس میں عبوری حکم جاری کیا تھا۔