ممتاز قادری کا تاریخی جنازہ لبرل ازم کے علمبرداروں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں

حکمران غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ملک کی نظریاتی سرحدوں کو پار کررہے ہیں قوم کی اکثریت حکمرانوں سے نفرت اور ممتاز قادری سے محبت کرتی ہے

جمعہ 4 مارچ 2016 22:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مارچ۔2016ء سُنّی اتحاد کونسل پاکستان کے زیر اہتمام ممتاز حسین قادری کی پھانسی کے خلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا اور خطبات جمعہ میں ممتاز قادری کو خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ جمعہ کے اجتماعات میں ممتاز حسین قادری شہید کو دی گئی غیر شرعی پھانسی کے خلاف مذمتی قرار دادیں بھی منظور کی گئیں جبکہ لاہور ،فیصل آباد، گوجرانوالہ ، کراچی ، سکھر ، ملتان، بھکر ،جھنگ،میانوالی، گجرات سمیت مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں او ر حکومت کے خلاف مظاہرے کئے۔

اس موقع پر جامعہ رضویہ کے باہر بہت بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران مکافات عمل کا انتظار کریں۔ ممتاز قادری کو شہید نہ ماننے والا مسلمان نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

ممتاز قادری کا تاریخی جنازہ لبرل ازم کے علمبرداروں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ قوم کیلئے اغیار کے ایجنٹ حکمران ناقابل قبول ہیں۔ حکمران غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ملک کی نظریاتی سرحدوں کو پار کررہے ہیں۔

سنی اتحاد کونسل ضلع لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری نے شاد باغ میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی ناموس پر مر مٹنے والے تاقیامت یاد رکھے جائیں گے۔ حکمرانوں کا قبلہ واشنگٹن اورغلامان رسول کا مکہ اور مدینہ ہے۔ امریکہ کے غلام نبی کے غلاموں کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ حکمران خود کو لبرل ثابت کرنے کیلئے حدود اللہ کو پامال نہ کریں۔

سنی اتحاد کونسل بلوچستان کے صدر مولانا وزیر القادری نے کہا کہ ہر سال یکم مارچ کو یوم ممتاز قادری منایا جائے گا۔ حکمرانوں نے مداخلت فی الدین کو وطیرہ بنالیا ہے۔ ممتاز حسین قادری شہید ہر عاشق رسول کی دل کی دھڑکنوں میں ہمیشہ ہمیشہ بستہ رہے گا۔ قوم کی اکثریت حکمرانوں سے نفرت اور ممتاز قادری سے محبت کرتی ہے۔ سید جوادالحسن کاظمی نے ٹیکسلا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل حق اپنی جانوں پر کھیل کر حکومت کے لبرل ایجنڈے کی مزاحمت کریں گے۔

ممتاز حسین قادری امت مسلمہ کی آنکھ کا تارا بن گیا ہے۔ یوم احتجاج کے موقع پر منڈی بہاؤ الدین میں صاحبزادہ پیر عمار سعید ، گجرات میں صاحبزادہ مطلوب رضا ، چنیوٹ میں مولانا سیف سیالوی، پشاور میں مفتی فضل جمیل رضوی، سمندری میں پیر حامد سرفراز ، بھکر میں مفتی محمد امیر عبد اللہ خان، فیصل آباد میں صاحبزادہ حسن رضا، مفتی محمد رمضان جامی ، چھانگا مانگا میں ارشد مصطفائی ، گوجرانوالہ میں مولانا اکبر نقشبندی نے مظاہروں کی قیادت کی اور اجتماعات سے خطاب کیا ۔