سندھ کے دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں ہماری دم پر پیر نہیں آیا ،نیب خود بتائے مختلف معاملات کی تحقیقات میں سہولت دی ہے یا نہیں‘ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف

ہفتہ 5 مارچ 2016 14:18

سندھ کے دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں ہماری دم پر پیر نہیں آیا ،نیب خود ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مارچ۔2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سندھ کے دوستوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہماری دم پر پیر نہیں آیا بلکہ ہم نے تو نیب سے ہر طرح کا تعاون کیا ہے ،نیب پچھلے کئی مہینوں سے پنجاب میں مختلف معاملات کی تحقیقات کر رہا وہ خود بتائے کہ کس طرح ہم نے تمام تحقیقات میں اسے سہولت دی ہے ،نیب کے ادارے کے حوالے سے جو بات کی ہے اس پر قائم ہوں ،پہلے بھی کہہ چکا ہوں پھر چیلنج دیتا ہوں کہ ہمارے تینوں ادوار میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے زندگی بھر کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا او رہر سزا بھی بھگتنے کیلئے تیار ہوں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی تقریب میں ایک روز قبل نجی محفل میں نیب کے حوالے سے کی جانے والی اپنی گفتگو کے بارے میں اظہار خیال کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹر ائزیشن کا کام 1997-98 میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کی سربراہی میں شروع کیا گیا اور قصور کی ایک تحصیل کو پائلٹ پراجیکٹ کے طو رپر لیا لیکن 12اکتوبر آیا اور سب کچھ ختم کر دیا گیا ۔

اس کے بعد مارشلائی حکومتیں آئیں ۔اس صوبے کے جو وزیر اعلیٰ بنے انہوں نے بڑے فخر سے کہا تھاکہ ہمیں دس مرتبہ بھی فوجی وردی میں صدر منتخب کرانا پڑا تو ہمیں کرائیں گے ۔اسی دور میں تین اضلاع میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹر ائزیشن کام شروع کیا گیا اور اس پر 9 ملین ڈالر تقریباً90کروڑ سے ایک ارب روپے خرچ ہوئے لیکن سب ضائع ہو گیا ۔ کاش نیب اس کی تحقیق کرتا اور پوچھا جاتا کہ قوم کا یہ پیسہ کس طرح ضائع کر دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ایک نجی محفل میں تقریر کی اورجب نیب کے حوالے سے سوال پوچھا گیا کہ میں نے یہ عرض کی کہ احتسابی عمل کسی معاشرے کا لازم جزو لازم ہوتا ہے اس کے بغیر کوئی معاشرہ نہ ترقی کرسکتا ہے نہ جوابدہ ہوتا ہے ۔ جہاں تک پنجاب کی بات ہے تو سندھ سے بعض انتہائی قابل احترام دوستوں نے کہا کہ چونکہ پنجاب کی دم پر نیب کا پیرآیا ہے اس لئے نیب کے بارے میں طرح کی طرح باتیں ہو رہی ہیں ایسی قطعاًکوئی بات نہیں ۔

نیب پچھلے کئی مہینوں سے پنجاب میں مختلف معاملات کی تحقیقات کر رہاہے، بڑے شوق سے کرے بلکہ ہم تو خوش آمدید کہتے ہیں ،ان کا یہ قانونی فرض ہے اور ذمہ داری ہے ۔لیکن نیب یہ بھی بتائے کہ اس خادم نے اس تمام تحقیقات میں انہیں سپورٹ کیا ہے کہ نہیں؟ ۔ جہاں تک پنجاب کی بات ہے میں سندھ کے قابل احترام دوستوں سے گزارش کروں گا کہ ہماری دم پر پیر نہیں آیا ،ہم نے ہر طرح نیب سے تعاون کیا ہے اور میں اسکی تفصیل بتاؤں گا اور اسے قوم کے سامنے بھی لاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نیب کے کسی فرد کی بات نہیں کر رہا ،میں آج یا جو اس پہلے چیئرمین تھے ان کی بات نہیں کر رہا بلکہ بطور ادارہ بات کر رہا ہوں کہ بعض کرپشن کے گھمبیر سکینڈل جو نیب کی نوٹس پر تھے ،ان اربوں روپے کے سکینڈلز کے بلیک اینڈ وائٹ میں ثبوت موجود ہیں اس کے بارے میں کیا کارروائی ہوئی ؟۔ میں نے یہ ضرور کہا تھاکہ اگر میں ثبوت سے بات کروں گا تو نیب کے پسینے چھوٹ جائیں گے اورمیں اپنی بات پر قائم ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ میں انتہائی انکساری اور فخر سے کہتا ہوں کہ میرے ساڑھے سات سالہ دور بلکہ میں تینوں ادوار کوشامل کرنا چاہتا ہوں اوراحتسابی عمل کو توانا کرنے کیلئے پیشکش کرنا چاہتا ہوں تینوں ادوار میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو میں زندگی بھر کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا اور ہر سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں ۔ مفروضوں پر بات نہیں کرنی چاہیے اور میری میڈیا سے بھی گزارش ہے کوئی بھی چیز ان کی آنکھ سے اوجھل نہیں ہوتی ۔ میڈیا کو بھی دودھ کا دوھ اورپانی کا پانی کرنا چاہیے ۔