رحیم یار خان ‘ نو سالہ بچی کی 14 سالہ لڑکے سے شادی کا فیصلہ صادر کرنے والے چار پنچایتیوں کو گرفتار کر لیاگیا

ہفتہ 5 مارچ 2016 15:38

رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مارچ۔2016ء)رحیم یار خان میں قتل کے بدلے میں نو سالہ بچی کی 14 سالہ لڑکے سے شادی کا فیصلہ صادر کرنے والے چار پنچایتیوں کو گرفتار کر لیاگیا رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کیگاوں چک 84 اے میں مینگوال ہندو برادری کی ایک پنچایت نے فیصلہ دیا تھا کہ بیوی کے قاتل گامو رام کی جان بخشی کے لیے اس کی نو سالہ بہن سونی مائی کی شادی مقتولہ بختو مائی کے ایک رشتہ دار 14 سالہ لڑکے ہری چند سے کر دی جائے۔

پولیس کے مطابق پنچایت نے گامو رام پر تین لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا تھا اور جمعے کو شادی طے کر دی گئی تھی۔مقامی تھانہ تبسم شہید کے ایس ایچ او چوہدری یاسین کے مطابق انھیں جب اس کی اطلاع ملی تو وہ نفری لے کر فوری طور پر علاقہ میں پہنچے اور پنچایت کے چار افراد کو گرفتار کر کے زیر دفعہ 310 اے تعزیرات پاکستان مقدمہ درج کر لیا اورشادی رکوا کر بچی کو ونی ہونے سے بچا لیا۔

(جاری ہے)

چوہدری یاسین نے بتایا کہ 20 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، جن کی گرفتاریوں کیلئے پولیس کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ونی ہونے والی بچی کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔مقامی میڈیا کے مطابق گامو رام نے 21 فروری کو اپنی بیوی بختو مائی کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا گامو رام کو شک تھا کہ مقتولہ کے کسی غیر شخص سے ناجائز تعلقات تھے۔ گامو رام اس وقت قتل کے الزام میں جیل میں ہیں اور پنچایت کے فیصلے پر عمل درآمد کی صورت میں ان کی رہائی ممکن بنائی جانی تھی۔