بھارت کی منظوری پر تین رکنی سکیورٹی ٹیم سوموار کو بھارت جائیگی،وزیر داخلہ، سکیورٹی ٹیم نےبدھ کو مثبت رپورٹ دی تو بھارت ٹیم بھیجیں گے ورنہ دورہ ملتوی کر دینگے،مصطفی کمال نے نئی باتیں نہیں کیں،پریس کانفرنس میں ڈاکیومنٹری ثبوت کا ذکر نہیں کیا گیا،ہر الزام پرجوڈیشل کمیشن نہیں بنایا جاتا ، مصطفی کمال کے انکشاف پر سرفراز مرچنٹ سے انٹرویو کیا جائیگا۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 5 مارچ 2016 19:02

بھارت کی منظوری پر تین رکنی سکیورٹی ٹیم سوموار کو بھارت جائیگی،وزیر ..

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05مارچ۔2016ء) وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ مصطفی کمال نے جو باتیں کیں وہ نئی نہیں ہیں،وہ اپنی مرضی سے دبئی گئے اور واپس آئے،میرے لیے اہم بات انہوں نے پریس کانفرنس میں کسی ڈاکیومنٹری کا ذکر نہیں کیا۔کیاہر الزام لگانے سے جوڈیشل کمیشن بن جاتا ہے؟ہماری سوچ میں کوئی خلل نہیں ہے ،بہت ساری چیزیں عمران فاروق کیس کی چیزیں حکومت برطانیہ سے شیئر کیں،منی لانڈرنگ کا کیس 15سال سے ہے اس سے پہلے کسی نے بات نہیں کی۔

پچھلی حکومتوں نے کیس رجسٹرڈ نہیں کیے جبکہ موجودہ حکومت نے منی لانڈرنگ کیس دائر کیے ہیں۔منی لانڈرنگ کا ایک کیس ایف آئی اے جبکہ دوسرا کیس ایف آئی اے اور نیب دونوں انکوائری کر رہے ہیں۔ مصطفی کمال نے سرفراز مرچنٹ ذکر کیا تاہم ان کے انٹرویوکیلئے کاروائی کا آغاز سوموار سے کرینگے،قائم کی گئی کمیٹی سرفراز مرچنٹ کوپاکستان بلا کر ان کا انٹرویوکرنے کیلئے خط لکھے گی،وہ دستاویزی ثبوت فراہم کریں۔

(جاری ہے)

اگر وہ نہیں آنا چاہتے تو ہماری ٹیم پھرلندن حکومت سے انٹرویو کرنے کی اجازت مانگے گی۔ انہوں کرکٹ ٹیم کےدورہ بھارت پر کہا کہ پاکستان کے عوام چاہتےہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیم ٹی ٹوینٹی میں حصہ لے،گزشتہ چنددنوں سے بھارت سے اچھی اطلاعات نہیں آرہی ہیں، پاکستان ٹیم جب بھارت جائےتو ان کو مکمل سیکیورٹی دی جائےبھارت کی منظوری پر تین رکنی سکیورٹی ٹیم سوموار کو بھارت جائیگی،سکیورٹی ٹیم نےبدھ کو مثبت رپورٹ دی تو بھارت ٹیم بھیجیں گے ورنہ دورہ ملتوی کر دینگے .بھارت میں ایک بڑا کرکٹ کا ایونٹ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ ہو رہا ہے جس میں پاکستان ٹیم کی شمولیت ضروری ہے.لیکن پاکستانی ٹیم کواس کیلئے سکیورٹی سے مشروط کرتے ہیں.