وزیر اعلیٰ کے سوا کسی حکومتی عہدیدار سے مذاکرات نہیں ہونگے ،اعلان کے مطابق آج اور کل تعلیمی ادارے بند رہیں گے‘ پرائیویٹ سکولز فیڈریشن

اب میٹھی گولی سے کام نہیں چلے گا ، اگر حکومت سکول خود چلانا چاہتی ہے تو یہ بھی کر کے دیکھ لے،وزیر تعلیم کے رابطے کے باوجود مذاکرات سے انکار پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے عہدیدار صوبائی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کریں ،قانون میں تبدیلی کرنی ہے تو اتفاق رائے سے مسئلہ حل کریں ‘ وزیر قانون

پیر 7 مارچ 2016 22:48

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 مارچ۔2016ء ) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے سوا کسی حکومتی عہدیدار سے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعلان کے مطابق آج اور کل ( منگل اور بدھ ) تعلیمی ادارے بند رکھیں گے ، جبکہ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے کہا تحفظات سننے اور مسائل کے حل کے لئے دس رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے ، ستانوے فیصد سکول آج کھلیں گے ، خلاف قانون اقدام کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی ۔

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے عہدیداروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس پر تحفظات ظاہر کئے تھے اس کیلئے کمیٹی بھی بنی لیکن اس کی سفارشات آنے سے پہلے ہی آرڈیننس کو قانون کی شکل دیدی گئی ۔وزیر تعلیم نے ماضی میں بہت سے اجلاس کئے ، سفارشات بھی لیں لیکن سب کچھ ردی کی ٹوکری کی نذر کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے متعلق قانون غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ، اب میٹھی گولی سے کام نہیں چلے گا ۔

اگر حکومت سکول خود چلانا چاہتی ہے تو یہ بھی کر کے دیکھ لے ، مذاکرات ہوں گے تو صرف وزیر اعلی سے ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ اعلان کے مطابق دو روز سکولوں کو بند رکھیں گے اور آج اور کل( منگل اور بدھ )صوبے کے 97000 پرائیویٹ سکول بند رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اخراجات ہیں پانچ فیصد اضافے کی پابندی کسی صورت قبول نہیں ۔ ہم حکومت کو اخراجات کے اعدادوشمار سے ثابت کر سکتے ہیں کہ دس فیصد اضافہ بھی کم ہے ۔

صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا ہے کہ تحفظات سننے اور مسائل کے حل کے لئے تیار ہیں اور اس کے لئے دس رکنی کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔ سکولوں کی انتظامیہ سے بات ہوئی ہے ستانوے سکول کھلے رہیں گے۔ حکومت خلاف قانون اقدام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار رکھتی ہے۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اﷲ کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے عہدیدار صوبائی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ حل کریں ، اگر قانون میں تبدیلی کرنی ہے تو اتفاق رائے سے مسئلہ حل کریں ۔ذرائع کے مطابق وزیر تعلیم رانا مشہود نے حکومت کی جانب سے پرائیویٹ سکول مالکان سے پہلا باضابطہ رابطہ کیا لیکن ایسوسی ایشن نے وزیر اعلی شہباز شریف کے علاوہ کسی سے بھی مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا۔