وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس خوش آئند ہے ، ابھی تک مجھے ایف آئی اے کی جانب سے باضابطہ کوئی نوٹس نہیں ملا ،نوٹس ملنے کے بعدوکلاء سے مشورے کے بعد آئند ہ کا لائحہ عمل تیار کروں گا، منی لانڈرنگ کے حوالے سے میرے پاس جو بھی ثبوت ہیں وہ ایم کیو ایم کے قائد اور کیس کے ملزم محمد انور کے پاس بھی ہیں ، سیاسی شخصیت نہیں ہوں اور نہ ہی کسی پر الزام لگایا ہے ، الطاف حسین نے محمد انور کے ذریعے مجھ سے قرض مانگا تھا ، محمد انور جوا کھیلنے کئی بار میرے کسینو میں آئے

منی لانڈرنگ کیس کے اہم ملزم سرفراز مرچنٹ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 10 مارچ 2016 22:49

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 مارچ۔2016ء) منی لانڈرنگ کیس کے اہم ملزم سرفراز مرچنٹ نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک مجھے ایف آئی اے کی جانب سے باضابطہ کوئی نوٹس نہیں ملا ،نوٹس ملنے کے بعدوکلاء سے مشورے کے بعد آئند ہ کا لائحہ عمل تیار کروں گا ۔ منی لانڈرنگ کے حوالے سے میرے پاس جو بھی ثبوت ہیں وہ ایم کیو ایم کے قائد اور کیس کے ملزم محمد انور کے پاس بھی ہیں ، سیاسی شخصیت نہیں ہوں اور نہ ہی کسی پر الزام لگایا ہے ، الطاف حسین نے محمد انور کے ذریعے مجھ سے قرض مانگا تھا ، محمد انور جوا کھیلنے کئی بار میرے کسینو میں آئے ۔

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں منی لانڈرنگ کیس میں ہر قسم کا تعاون کرنے کو تیار ہوں مگر میں نے کسی پر الزام نہیں لگایا اور نہ میں کوئی سیاسی شخصیت ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ منگل کو ایف آئی اے کی جانب سے مجھے ایک ٹیلی فون کال موصول ہوئی جس میں مجھ سے میرا ایڈریس پوچھا گیا ۔ ایف آئی اے کی جانب سے مجھے باضابطہ کوئی نوٹس نہیں ملا اگر نوٹس ملا تو وکلا ء کے مشورے سے آئندہ کا لائحہ عمل تیارکروں گا ۔

انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کے لئے ایم کیو ایم کی جانب سے فندنگ کے لئے ایک کمپنی قائم کی گئی اور ایک بھارتی کمپنی بھی فنڈنگ اسی کمپنی میں بھیجتی تھی سکالٹ لیند یارڈ اس کمپنی اور منی لانڈرنگ کے متعلق تحقیقات کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ را کی فنڈنگ کا معاملہ انتہائی حساس ہے ۔سرفراز مرچنٹ نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جمعرا ت کو کی جانے والی پریس کانفرنس خوش آئند ہے ۔

چوہدری نثار نے کمیٹی بنا کر اچھا اقدام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد نے محمد انور کے ذریعے مجھ سے قرض مانگا تھا ۔میرا صرف یہ قصور ہے کہ میں نے ان کو قرض دیا اور میں نے ایم کیو ایم کے اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کی ۔ 2007میں الطاف حسین سے ملاقات کے بعد ان سے تعلقات بڑھے ۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کے ملزم محمد انور جوا بھی کھیلتے ہیں اور وہ کئی بار جوا کھیلنے کے لئے میرے کسینو میں آئے ۔