سید علی گیلانی نے اسمبلی کے اندر بھی کشمیری قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے، غلام احمد گلزار

اتوار 13 مارچ 2016 12:41

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 مارچ۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنما اورجموں وکشمیر انصاف پارٹی کے چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ عمر عبد ا للہ جیسے شکست خوردہ سیاستدانوں کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور کشمیریوں کے بے باک رہنما سید علی گیلانی کو بھارتی سیاستدانوں کا ساتھی کہنا ان کی بوکھلاہٹ ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کو حریت نواز ہونے کے لیے کسی کی سند کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ایک ایسے نازک وقت پر جب کشمیریوں کے چہیتے رہنما بستر علالت پر موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا تھے ان کی ذات پربے ہودہ اور بے جا الزامات لگاناانتہائی کم ظرفی کا مظاہرہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلاشبہ سید علی گیلانی ریاستی قانون ساز اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں اور انہوں نے اسمبلی کے اندر بھی مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کی وکالت کی ہے اور کشمیری قوم کے جذبات کی ترجمانی کا حق ادا کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے اس تجربے سے یہ ثابت کر دیا کہ بھارت جمہوری طریقے سے کشمیریوں کوحق خود ارادیت دینے کے لیے تیار نہیں ہے اور اس نے جمہوری اداروں کے ذریعے کشمیریوں کو ان کا حق دینے کے تمام راستے مسدود کئے ہیں جس کی واضح مثال 1987ء میں مسلم متحدہ محاذ کو انتخابی دھاندلیوں کے ذریعے اسمبلی میں جانے سے روکناہے ۔

انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے تمام پروگراموں کی مکمل حمایت کرنے کا اعلان کیاہے ۔ غلام احمد گلزار نے کشمیری قوم سے حریت چےئرمین سید علی گیلانی کی جلد اور مکمل صحتیابی کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی ہے۔