یمن میں اتحادی فورسزکے تازہ فضائی حملے، القاعدہ کے 18جنگجو ہلاک

عدن سے متعددگاڑیوں پر سوارہوکر مغربی علاقے جانے والے جنگجوؤں کو میزائلوں سے نشانہ بنایاگیا،یمنی حکام حملوں میں 20عام شہری اورمقامی تین سیکورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے،جنگی طیاروں نے ایک سرکاری عمارت کو بھی نشانہ بنایا

اتوار 13 مارچ 2016 16:15

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 مارچ۔2016ء) جنوبی یمن کے بندرگاہی شہر عدن پر سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد کے تازہ فضائی حملوں میں دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ کے 18مشتبہ جنگجو مارے گئے جبکہ حملوں میں 20عام شہری اور تین مقامی سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ ان فضائی حملوں میں ایسے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، جو متعدد گاڑیوں پر سوار تھے۔

اس دوران ایک حملے کا ہدف شہر میں مقامی حکومت کی ایک عمارت بھی بنی، میڈیارپورٹس کے مطابق یمن کی سیکورٹی فورسزاورطبی حکام نے بتایا کہ یہ فضائی حملے عدن شہر کے المنصورہ نامی علاقے پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کیے گئے۔عدن میں المنصورہ کا علاقہ مختلف عسکریت پسند گروپوں کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے اور وہاں حوثی باغیوں کی ایران نواز شیعہ ملیشیا کے خلاف سعودی عسکری اتحاد کی طرف سے گزشتہ برس جولائی میں شروع کی جانے والی جنگی کارروائیوں کے دوران اب تک کئی بڑے حملوں میں مقامی سکیورٹی حکام کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کے مطابق ان حملوں کے دوران 18مشتبہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے علاوہ کم از کم 20 عام شہری اور تین مقامی سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ طبی ذرائع نے بتایا کہ ان فضائی حملوں میں ایسے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، جو متعدد گاڑیوں پر سوار تھے۔ اس دوران ایک حملے کا ہدف شہر میں مقامی حکومت کی ایک عمارت بھی بنی،ان فضائی حملوں کے بعد عدن میں ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ سعودی عسکری اتحاد کی طرف سے کیے جانے والے یہ حملے المنصورہ کو عسکریت پسندوں سے پاک کرنے کی جنگی کوششوں کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہیں۔

اس بارے میں خود سعودی عسکری اتحاد کی طرف سے ابھی تک کچھ نہیں کہا گیا۔ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب کیے گئے یہ حملے اس واقعے کے محض ایک ہی دن بعد کیے گئے ، جس میں یمنی صدر کی حامی فورسز تعز کے ارد گرد حوثی شیعہ باغیوں کا محاصرہ توڑنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔ تعز یمن کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے، جو عدن سے قریب 200 کلومیٹر شمال مغرب کی طرف واقع ہے۔

یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو حوثی باغیوں نے ملکی دارالحکومت صنعا ء سے نکال باہر کیا تھا اور اس وقت یہ حکومت اپنے طور پر عدن سے کام کرنے کی کوششوں میں ہے، لیکن وہاں بھی اسے اپنی عملداری تسلیم کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔یمن کے جنوب میں واقع بندرگاہی شہر عدن برطانوی نوآبادیاتی دور میں دنیا کی مصروف ترین بندرگاہوں میں سے ایک تھا۔ پھر اپنی اہمیت اور اقتصادی کارکردگی میں یہ شہر بہت پیچھے چلا گیا تھا اور گزشتہ کئی مہینوں سے عدن ایک جنگی علاقہ بن چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :