حکمرانوں نے ہزاروں علماء کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ،اللہ نے ایسا اندھا کیا خود ” بیوی شیڈول “ میں چلے گئے ‘ حافظ حسین احمد

نومبر تک کے نوماہ تخلیقی اور تبدیلی کے حوالوں سے اہم ثابت ہوسکتے ہیں ،حکمران ہمارا تعاون دیکھ چکے ،اب اختلاف اور تحریک کو بھی آزما لیں

اتوار 13 مارچ 2016 17:12

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 مارچ۔2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ہزاروں علماء کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ہے لیکن اللہ نے انہیں ایسا اندھا کر دیا ہے کہ وہ خود ” بیوی شیڈول “ میں چلے گئے ہیں ،نومبر تک کے نوماہ تخلیقی اور تبدیلی کے حوالوں سے اہم ثابت ہوسکتے ہیں ،احتساب کا رُخ سندھ سے پنجاب کی جانب ہوتے ہی لبرل ازم کا بخار تیز ہوتاگیا تاکہ امریکہ کواپنی وفاداری کایقین دلایا جاسکے اور آنے والے نوماہ خیریت سے گزر جائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس احراررہنماسید محمد کفیل بخاری ،حاجی عبداللطیف خالد چیمہ،میاں محمد اویس سے ملاقات اور میڈیا سے گفتگو میں کیا۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے اجلاس کے بعد 15مارچ کو منصورہ میں اجلاس بلایا گیا ہے جس میں متحدہ مجلس عمل میں شامل رہنے والی چھ جماعتوں کے علاوہ 37دیگر جماعتیں بھی شریک ہوں گی ۔

(جاری ہے)

اس اجلاس کے نتیجے میں ایک اتحاد منظر عام پر آ سکتا ہے اور ایک نئی صف بندی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پر دباؤ برھائیں گے کہ وہ خواتین سے متعلق منظور کئے گئے قانون کو واپس لے اور اگر حکومت اپنی اصلاح نہیں کرتی تو پھر اس کیخلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہزاروں علماء کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دئیے ہیں لیکن ہم اس اقدام سے اپنی مقدس کاز کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ 15مارچ کے اجلاس میں اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کو بھی بلایا ہے جس میں اس حوالے سے لائحہ عمل طے کریں گے۔

حکومت نے ہزاروں علماء کرام کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر دئیے ہیں لیکن اللہ نے انہیں ایسا اندھا کر دیا ہے کہ وہ خود ” بیوی شیڈول “ میں چلے گئے ہیں۔انہوں نے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دینی وسیاسی جماعتوں کے مجوزہ اجتماع اور متوقع اتحاد ”شریفانہ پشیمانی“کا باعث بنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا تعاون حکمران دیکھ چکے ہیں اب اختلاف اور تحریک کو بھی آزما لیں ۔انہوں نے کہا کہ 15مارچ کو منصورہ میں بھر پور اجتماع کے اہم فیصلے لبرل ازم کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :