سپریم کورٹ نے وفاقی پولیس اور موٹروے پولیس کے آئی جیز کو دفاتر منتقلی کیلئے دو سے تین ماہ کا وقت دینے کی استدعا مسترد کر دی

اسلام آباد اور موٹروے پولیس کے سربراہان قانون سے بالاتر ہیں تو دفاتر میں قومی پرچم کی جگہ داعش کا جھنڈا لگا لیں۔جسٹس شیخ عظمت سعید

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 مارچ 2016 12:29

سپریم کورٹ نے وفاقی پولیس اور موٹروے پولیس کے آئی جیز کو دفاتر منتقلی ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ نے وفاقی پولیس اور موٹروے پولیس کے آئی جیز کو دفاتر منتقلی کیلئے دو سے تین ماہ کا وقت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کہتے ہیں ای الیون کچی آبادی فورا گرا دی گئی وہاں کے مکینوں کو تو مہلت نہیں دی گئی۔ اسلام آباد اور موٹروے پولیس کے سربراہان قانون سے بالاتر ہیں تو اپنے دفاتر میں قومی پرچم کی جگہ داعش کا جھنڈا لگا لیں۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں کمرشل اور سرکاری سرگرمیوں کیخلاف کیس کی سماعت کے عدالتی استفسار پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس کا دفتر ایف 7 اور آئی جی موٹروے کا دفتر ایف 8 میں ہے۔

(جاری ہے)

دونوں آئی جیز کے دفاتر رہائشی علاقوں سے منتقل کرنے کیلئے دو سے تین ماہ کا وقت چاہیے۔

جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ دو سے تین ماہ کا وقت نہیں دے سکتے۔ سیکورٹی ادارے حکومت کو کیوں شرمندہ کرانا چاہتے ہیں۔ کیا دونوں آئی جیز پر قانون کا اطلاق نہیں ہوتا؟ دونوں افسران قانون سے بالاتر ہیں تو دفاتر میں قومی پرچم کی جگہ داعش کا جھنڈا لگا لیں۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ آئی الیون کی کچی آبادی تو فورا گرا دی گئی کیا کچی آبادی کے مکینوں کو مہلت یا متبادل رہائش کا بندوبست کرنے کا وقت دیا گیا؟۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کہ ایک گھنٹے کا وقت دے دیں۔ سیکرٹری داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کے ساتھ مل کر معاملے کا کوئی حل نکالتے ہیں۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔