مصر کے وزیر انصاف احمد الزند کو نبی کریم ﷺکی توہین کے الزام میں عہدے سے ہٹا دیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 مارچ 2016 13:35

مصر کے وزیر انصاف احمد الزند کو نبی کریم ﷺکی توہین کے الزام میں عہدے ..

قاہرہ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14مارچ۔2016ء) مصر کے وزیر انصاف احمد الزند کو نبی کریم ﷺکی توہین کے الزام میں عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ایک ٹیلی وژن انٹرویو کے دوران مصری وزیرنے کہا تھا کہ اگر نبیﷺ بھی قانون توڑیں گے تو میں انھیں بھی جیل میں ڈالوں گا تاہم انھوں نے اسی روز یہ کہتے ہوئے معافی مانگ لی تھی کہ خدا مجھے معاف کرے مگر وزیر اعظم شریف اسمٰعیل نے ان کے عہدے سے برطرف کیا۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی جگہ کون لے گا۔ احمد الزند اخوان المسلمین کے بڑے ناقد ہیں۔وزیرِ اعظم کے دفتر سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں احمد الزند کی عہدے سے برخاستگی کا ذکر ہے تاہم مزید کوئی تفصیل نہیں جاری کی گئی۔مصر میں ججوں نے احمد الزند کی برخاسگتی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ الفاظ ان کہ منہ سے غلطی سے نکل گئے جو کسی سے بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ججز کلب کے سربراہ عبداللہ فتح کا کہنا تھا مصر کے ججوں کو افسوس ہے کہ ایک شخص جو مصر اور اس کے لوگوں کا دفاع کرتا ہے اسے اس انداز میں سزا دی جا رہی ہے۔احمد الزند اپیل کورٹ کے سابق جج ہیں اور وہ سابق صدر حسنی مبارک کو معذول کرنے والی اسلامی تحریک کے خلاف کھلے عام تنقید کرتے رہے ہیں۔انھوں نے حسنی مبارک کے30 سالہ اقتدار کا خاتمہ کرنے والے انقلاب پر تنقید کی اور ان اتخابات کی نگرانی بھی کی جس کے بعد اخوان المسلمین برسرِ اقتدار آئی۔

وہ عدلیہ اور اس کی مضبوط پوزیشن کا دفاع کرنے والوں میں شامل رہے ہیں۔مصر کی عدالتیں مبارک دور کے اہلکاروں کو بری کر رہی ہیں جبکہ لبرل اور اسلامی کارکنوں کو لمبی سزائیں سنا رہی ہیں۔مصر کی عدالتوں پر اس سے پہلے انسانی حقوق کے گروہوں نے تنقید کی تھی جب انھوں نے بڑے پیمانے پر اخوان المسلمین کے حامیوں کو سزائے موت سنائی جن میں نوجوان کارکن، مصنف اور صحافی شامل تھے۔احمد زند کے پیش رو کو گذشتہ برس مئی میں یہ کہتے ہوئے جبری مستعفی کروا دیا گیا تھا کہ ایک کوڑا چننے والے کا بیٹا جج بننے کا اہل نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :