یہودی ربی نے جیب میں چاقو رکھنے والے ہرفلسطینی کے قتل کا فتویٰ صادرکردیا

یہودی فوجی سربراہ یا سپریم کورٹ سے خوفزدہ نہ ہوں، انہیں اپنے دشمن کو مارنے کا حق حاصل ہے، بیان

پیر 14 مارچ 2016 14:23

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) اسرائیلی نے ایک یہودی ربی کا تازہ فتویٰ شائع کیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ یہودیوں کیلئے خطرہ بننے والے کسی بھی فلسطینی کو قتل کرنا جائز ہے جس فلسطینی کی جیب سے چاقو برآمد ہو سیکیورٹی ادارے اسے گولیاں مار کر قتل کردیں۔اطلاعات فلسطین کے مطابق یہ فتویٰ شدت پسند سرکردہ یہودی مذہبی پیشوا ’یتزحاق یوسف‘ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے تازہ فتویٰ نما بیان میں یہودی ربی نے کہا کہ اس بات سے قطع نظرکہ کوئی فلسطینی کسی یہودی کیلئے خطرہ بن سکتا ہے یا نہیں مگر اس کے پاس چاقو کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ یہودیوں پرحملے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس اسلئے اسے گولیاں مار کر قتل کرنا جائز ہے۔یہودی ربی نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کے علاوہ کوئی عام اسرائیلی شہری بھی چاقو رکھنے والے فلسطینی کو قتل کرنے کا مجاز ہے۔ انہوں نے یہودیوں سے کہا کہ وہ فوجی سربراہ یا سپریم کورٹ سے خوفزدہ نہ ہوں۔ انہیں اپنے دشمن کو مارنے کا حق حاصل ہے۔عبرانی اخبارات کے مطابق یتزحاق یوسف نے یہ فتویٰ ہفتے کے روز ایک یہودی معبد میں جمع ہونیوالے یہودیوں میں تقسیم کیا جسے بعد ازاں ذرائع ابلاغ میں بھی شائع کیاگیا ہے۔