سندھ ہائی کورٹ ،متحدہ کارکن گمشدگی کیس میں رینجرز جوا ب داخل کرانے کیلئے مزید مہلت مانگ لی

پیر 14 مارچ 2016 16:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 مارچ۔2016ء) سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں دو رکنی بنچ میں ایم کیو ایم کے کارکن کاشف عرف ڈیوڈ کی گمشدگی سے متعلق درخواست کی سماعت کی گئی۔ سماعت کے دوران رینجرز نے تحریری جواب داخل کرانے کے لئے مزید مہلت مانگ لی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کاشف کی اہلیہ راحیلہ نے عدالت کو بتایا کہ کاشف کو 6 اگست 2015 کو دبئی سے گرفتار کر کے لایا گیا تھا جبکہ 8 فروری 2016 کو رینجرز ترجمان نے میڈیا کے سامنے کاشف کی گرفتاری ظاہر بھی کی تھی۔

درخواست گزار کا کہنا تھاکہ ہمیں نہ تو کاشف سے ملنے دیا جا رہا ہے، نہ یہ بتایا جا رہا ہے کہ کاشف کو کہاں رکھا گیا ہے، نہ تو کاشف کا 90 روز کاریمانڈ لیا گیا ہے اور نہ ہی کاشف کو کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موٴقف اختیار کیا کہ کاشف کو اس طرح حراست میں رکھنا غیر قانونی عمل ہے۔علاوہ ازیں رینجرز نے عدالت سے جواب داخل کرنے کیلئے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے رینجرز کو 18 اپریل تک جواب داخل کرنے کی مہلت دیدی۔

متعلقہ عنوان :