اورکزئی ،کوئلے کی کان میں دھماکے کے تیسرے روز ریسکیو آپریشن مکمل ،7مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی

تین روزتک جاری ریسکیو آپریشن میں10مزدوروں کو زخمی ،16کوبحفاظت نکالا گیا

پیر 14 مارچ 2016 17:13

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) اورکزئی کوئلے کے کان میں دھماکے کے تیسرے روز ریسکیو آپریشن مکمل کرلیاگیا ۔ریسکیو آپریشن کے دوران 7مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی۔تین روزتک جاری ریسکیو آپریشن میں10مزدوروں کو زخمی حالت میں جبکہ 16مزدوروں کوبا حفاظت نکال لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پولیٹیکل ایجنٹ اورکزئی ایجنسی محمد زبیر خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اورکزئی ایجنسی کوئلے کے کان دھماکے کے بعد تیسرے روز ریسکیو آپریشن کو مکمل کر لیا گیا ہے۔

تین روزہ ریسکیو آپریشن کے دوران 7ڈیڈباڈیز ریکور کی گئی ہے جبکہ 10زخمیوں کو پہلے دن کوہاٹ اور پشاور ہسپتال منتقل کر دیا تھا۔امدادی سرگرمیوں میں 16مزدوروں کو باحفاظت بھی نکال لیا گیا ہے ۔جاں بحق ہونے والوں میں سید احمد حسین ولد سید اصغر حسین ،اختر حسین ولد سید محمد ،احمد ولد امیر محمد،زاہد حسین،دین محمد ساکنان شانگلہ ،فضل رحیم ولد فضل رحمان سکنہ بحرین،صدام حسین ولد نور خادیم سکنہ برآمد خیل شامل ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ زخمیو میں سبز علی،بادشاہ خان،رحیم اللہ،شاہ ملک،نواب خان،سرانگزیب،احمدزیب،دین محمد ساکنان ضلع شانگلہ، دو سگے بھائی صفیف اورمحمد حسین سکنہ برآمد خیل اورکزئی شامل ہے۔پولیٹیکل انتظامیہ نے مزید بتایا کہ کان کے اندر 44مزدور کام کر رہے تھے کہ کان میں گیس بھرنے کے دوران 10سے زائد مزدورباہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے جس کے بعد زیادہ گیس بھرجانے سے اچانک دھماکہ ہوا ۔

دھماکے سے کوئلے کے کان بیٹھنے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ 35مزدور ملبے تلے دبے ہوئے ہیں لیکن پولیٹیکل انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کی مشترکہ تین روز تک جاری ریسکیوآپریشن میں33مزدوروں کو ریکور کر لیا گیا ہے جن میں7ڈیڈ باڈیز،10زخمی اور 16کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔پولیٹیکل ایجنٹ زبیر خان نے بتایا کہ7 ڈیڈ باڈیز کو پولیٹیکل انتظامیہ نے اپنے ایمبولنس کے زریعے اپنے اپنے علاقوں کومنتقل کر دیا ہے۔یاد رہے کہ تین روز قبل اورکزئی ایجنسی علاقہ ڈولی میں پیش آنے والا حادثے کی طرح پہلے بھی ایسے کئی حادثات پیش آئے ہیں جس میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئی ہے لیکن حکومت کی طرف سے کان کنوں کی سہولیات کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :