2018تک بجلی کا بحران ختم ہوتانظرنہیں آرہا‘ میاں مقصود احمد

حکومت کالاباغ ڈیم پراتفاق رائے پیداکرکے اس کی تکمیل یقینی بنائے‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 14 مارچ 2016 18:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے لوڈشیڈنگ میں اضافے پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی ہے،غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عام شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔اس وقت شارٹ فال میں اضافے کے باعث شہروں میں 12 سے 14اوردیہات میں16تا18گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے،ایک طرف لوڈشیڈنگ کاجن بے قابو ہوگیا ہے تو دوسری جانب وزارت پانی وبجلی کے مطابق وفاق،صوبے،آزادکشمیر،فاٹا اور پرائیویٹ سیکٹر ساڑھے6کھرب کے مقروض ہیں جوکہ حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے،اگر حکومتی ادارے خود واجبات کوبروقت ادانہیں کریں گے تو بلاتعطل بجلی کی سپلائی کیسے ممکن ہوگی؟ ،ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت خود بھی ادائیگی کویقینی بنائے اورنادہندگان کے خلاف بھی سخت ایکشن لے۔

(جاری ہے)

میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ واپڈا کے نادہندگان میں263ارب روپے کے بقایاجات کے ساتھ نجی شعبے سرفہرست ہیں جبکہ سندھ حکومت 74.11ارب، جموں وکشمیر حکومت60.2ارب،فاٹا39.9ارب اور کے الیکٹرک بھی32.59ارب کی مقروض ہے۔پنجاب حکومت کے ماتحت ادارے 4.52 ارب کے نادہندہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ2018تک توانائی بحران ختم ہوتانظرنہیں آرہا۔اس حوالے سے ہمیں آبی ذخائر کی تعمیر پرتوجہ دینی ہوگی۔کالاباغ ڈیم قومی مفاد کامنصوبہ ہے جسے دشمنوں کے اشاروں پرسیاسی بنادیا گیا ہے۔مسلم لیگ(ن)کالاباغ ڈیم پر اتفاق رائے پیداکرتے ہوئے اس کی تکمیل کویقینی بنائے تاکہ لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نکلا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :