کینیا پاکستان کیساتھ دوطرفہ تجارت کو 1ارب ڈالر تک لے جانا چاہتا ہے، ہائی کمیشنر

پاکستانی چاول کینیا کی 70 فیصد مارکیٹ کی ضروریات پوری کررہا ہے، کینیا کی چائے پاکستانی مارکیٹ کی ستر فیصد ضرورت پورا کررہی ہے،دونوں ممالک مزید مصنوعات میں دو طرفہ تجارتک و فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں،پروفیسر جولیئس کیبٹ بٹکاک

پیر 14 مارچ 2016 19:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) پاکستان میں تعینات کینیا کے ہائی کمیشنر پروفیسر جولیئس کیبٹ بٹکاک نے کہا کہ پاکستان اور کینیا کی باہمی تجارت اس وقت 60کروڑ امریکی ڈالر ہے تاہم دونوں ممالک کی تاجر برادری کوششیں تیز کر کے سالانہ باہمی تجارت کو 1ارب ڈالر تک لے جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا چاول کینیا کی 70فیصد مارکیٹ کی ضروریات پوری کر رہا ہے جبکہ کینیا کی چائے پاکستانی مارکیٹ کی 70فیصد ضرورت کو پورا کر رہی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ مزید مصنوعات میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے پر توجہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ کینیا پاکستان سے فارماسوٹیکلز، آلات جراحی، فارم مشینری اور کھیلوں کا سامان سمیت دیگر مصنوعات درآمد کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح کینیا کی چمڑے کی مصنوعات اور پھولوں سمیت دیگر منصوعات پاکستان کو برآمد کی جا سکتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کینیا ہائی کمیشن کے کمرشل کونسلر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ہائی کمیشنر نے کہا کہ کینیا پاکستان کیلئے مشرقی اور مرکزی افریقہ کی 15کروڑ آبادی کی مارکیٹ تک بہتر رسائی حاصل کرنے کیلئے ایک گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیا کے وزیر تجارت اس سال اگست میں مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کرنے کیلئے پاکستان کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے پاکستان کی تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ ترجیحی تجارت کے معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرنے کی کوشش کریں تا کہ مذکورہ ڈرافٹ کو مشترکہ وزارتی کمیشن میں زیر بحث لایا جا سکے۔پاکستانی چاول پر ڈیوٹی میں اضافہ کرنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ کینیا نے مشرقی افریقی بلاک کے دباؤ پر ایسا کیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مشترکہ وزارتی کمیشن میں زیر بحث لایا جا سکتا ہے تا کہ پاکستانی چاول پر عائد ڈیوٹی پر نظرثانی کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینا ایک تجارتی وفد کینیا لے جانے پر غور کرے تا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بہتر کرنے کیلئے نئے مواقع تلاش کئے جا سکیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کینیا کا سفارتخانہ چیمبر کے وفد کی کینیا کے حکومتی اور دیگر متعلقہ اداروں سے ملاقاتیں کرانے میں ہر ممکن تعاون کریگا۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان اور کینیا کی باہمی تجارت دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے لہذا دونوں ممالک نجی شعبوں کے درمیان قریبی روابط کو فروغ دینے پر توجہ دیں تا کہ مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کر کے باہمی تجارت کو بہتر کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک محدود اشیاء میں تجارت کر رہے ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک آپس میں مزید اشیاء کی تجارت کو بڑھانے کیلئے ایک نئی حکمت عملی وضع کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کینیا نے پاکستانی چاول کی برآمد پر زائد ڈیوٹی عائد کر دی ہے جس سے پاکستان کی برآمدات متاثر ہو رہی ہیں لہذا کینیا پاکستانی چاول پر زائد ڈیوٹی پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ سبزیاں و پھل، کھانے پینے کی چیزیں، آلات جراحی، ادویات، ٹیکسٹائل مصنوعات، انجینئرنگ اور سپورٹس گڈز، آٹوپارٹس اور کنسٹریکشن میٹریل سمیت متعدد پاکستانی مصنوعات کینیا کے صارفین کیلئے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں لہذا کینیا ان مصنوعات کو پاکستان سے درآمد کرنے پر توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینیا مشرقی افریقہ اور مشرقی و جنوبی افریقہ کی مشترکہ مارکیٹ کا رکن ہے لہذا کینیا سے تعاون بڑھا کر پاکستان افریقہ کی منڈیوں تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے جبکہ کینیا پاکستان کے ذریعے جنوبی ایشیاء اور خطے کے دیگر ممالک کی بڑی مارکیٹوں تک بہتر رسائی حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کینیا آزاد تجارت کا معاہدہ کرنے کیلئے کوششیں تیز کریں جس سب باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات میں نمایاں بہتری آئیگی۔

متعلقہ عنوان :