لوڈشیڈنگ کے وقت کے ساتھ کم ہوگی ٗوزیر پانی وبجلی خواجہ آصف

توانائی کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل سے 2018ء میں لوڈشیڈنگ پر قابو پالیا جائیگا ٗقومی اسمبلی میں وقفہ سوالات 2011 سے اب تک 8 ارب 74 کروڑ یونٹ بجلی چوری کی گئی ٗقومی اسمبلی میں تحریر ی جواب

پیر 14 مارچ 2016 20:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے وقت کے ساتھ کم ہوگی ٗ توانائی کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل سے 2018ء میں لوڈشیڈنگ پر قابو پالیا جائیگا ۔ پیر کو قومی اسمبلی کااجلاس سپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا وقفہ سوالات کے دور ان وزیرپانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے تحریری جواب میں بتایا کہ لوڈشیڈنگ وقت کے ساتھ کم ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ توانائی کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل سے 2018میں لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا جائے گا انہوں نے کہاکہ توانائی کے جاری منصوبوں کو جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا ۔ وزیر پانی وبجلی نے کہاکہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے دریاؤں پر چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لیے چین کی پیشکش موصول نہیں ہوئی ۔

(جاری ہے)

وزیرمملکت عابد شیر علی نے کہاکہ نندی پور پاور پلانٹ سے اسوقت 425 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔

عابد شیر علی نے کہاکہ آئندہ دو سال میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی جائیگی۔ گزشتہ 5 سال کے دوران بجلی چوری کے اعدادوشمار قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے وزیر پانی وبجلی نے تحریری جواب میں بتایا کہ 2011 سے اب تک 8 ارب 74 کروڑ یونٹ بجلی چوری کی گئی۔ چوری کی گئی بجلی کی قیمت 70 ارب 44 کروڑ ہے، بجلی چوروں سے 17 ارب 41 کروڑ وصول کئے گئے۔اب تک 20 لاکھ 33 ہزار ڈٹیکشن بل جاری کئے گئے، 91 ہزار 234 مقدمات درج کیے گئے۔

سندھ میں پانچ سال کے دوران سب سے زیادہ بجلی چوری ہوئی۔ جواب میں بتایا گیا کہ سندھ میں 34 ارب 45 کروڑ روپے کی 5 ارب 24 کروڑ یونٹ بجلی چوری ہوئی، 5 ارب 20 کروڑ کی وصولیاں کی گئیں۔ سندھ میں 82 لاکھ 56 ہزار ڈٹیکشن بل جاری کئے گئے صرف 224 مقدمات درج کیے گئے۔ جواب میں کہاگیا کہ پنجاب میں2011 سے اب تک 1 ارب 63کروڑ یونٹ بجلی چوری ہو چکی ہے۔چوری کی گئی بجلی کی قیمت 18 ارب 4 کروڑ روپے ہے۔

وزیرپانی وبجلی نے کہاکہ پنجاب میں اب تک بجلی چوروں اور ڈفالٹرز سے 9 ارب 97 کروڑ روپے وصول کئے گئے ہیں۔ کے پی کے میں 17 ارب 63 کروڑ روپے مالیت کی 1 ارب 83 کروڑ یونٹ بجلی چوری ہوئی۔ پارلیمانی سیکرٹری تحفظ خوراک کی جانب سے بتایا کہ کسانوں کیلئے امدادی پیکج میں پنجاب کے علاوہ کوئی صوبہ دلچسپی نہیں لے رہا انہوں نے بتایا کہ امدادی پیکج میں 50 فیصد فنڈنگ صوبوں نے کرنی ہے۔

رجب بلوچ نے کہاکہ پنجاب کے 33 اضلاع میں 16 لاکھ کسانوں کو 27 ارب روپے دیئے جا چکے ہیں۔ عابد شیر علی نے بتایا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے اراضی کے حصول کا عمل رواں سال مکمل کرلیا جائے گا اور توقع ہے کہ ڈیم کا تعمیراتی کام آئندہ سال شروع ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ منصوبے میں سرمایہ کاری کیلئے مختلف بینکوں سے مذاکرات جاری ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ اگر فنڈز کی فراہمی کا انتظام نہ ہوسکا تو حکومت نے یہ منصوبہ اپنے وسائل کے ذریعے شروع کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور توقع ہے کہ آئندہ سال اگست سے منصوبے سے پیداوار کا آغاز ہو جائے گا۔