جماعت اسلامی حلقہ خواتین لاہور کے زیر اہتمام ناموس رسالت مارچ’’ 26مارچ‘‘کو ہو گا‘ذکراﷲ مجاہد

مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور حلقہ خواتین کی مرکزی رہنما خطاب فرمائیں گی ‘امیرجماعت اسلامی لاہور

پیر 14 مارچ 2016 20:24

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) امیرجماعت اسلامی لاہور ذکراﷲ مجاہد نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین لاہور کے زیراہتمام ناموس رسالت و حقوق نسواں مارچ 26"مارچ" کو مال روڈ پر گا، مارچ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق اور حلقہ خواتین کی مرکز ی رہنما خطاب فرمائیں گی ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گذشتہ روز ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب قیم اظہر اقبال حسن ، جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی نائب ناظمہ پنجاب ربیعہ طارق ، ڈاکٹر زبیدہ جبیں ، ناظمہ حلقہ خواتین لاہور زرافشاں فرحین ، نائب ناظمہ ضلع لاہور گلفرین نواز ، شاہینہ طارق ، نازیہ توحیداور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ ناموس رسالتؐ پر ہماری جان بھی قربان ہے ،حکومت ناموس رسالتؐ کے حوالے سے اپنا قبلہ درست کرے ۔

رات کے اندھیر ے میں عاشقان رسولﷺ کی پھانسیاں نا قابل برداشت ہیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ قوم بھوکی مر سکتی لیکن ناموس رسالت پر کسی نئے قانون یا موجودہ قانون میں کسی ترمیم قبول نہیں کرے گی ۔حکومت نے اپنے بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے عاشق رسول ﷺ غازی ممتاز حسین قادری کی پھانسی اور جنازے کی میڈیا کوریج پر پابندی لگا کراپنے بیرونی آقاؤں کو خوش کیا ہے اور ایک لبرل اورسیکولر حکومت ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔

عوام 26مارچ کو ناموس رسالت و حقوق نسواں مارچ میں شریک ہو کر حکمرانوں کی امریکہ نواز اور اسلام دشمن پالیسیوں اور سازشی منصوبوں کو ناکام بنا دیں گے اور یہ ثابت کر یں گے کہ اہل ایمان متحد ہیں اور پاکستان محمد ﷺ کے غلاموں اور ناموس رسالت پر جان قربان کرنے والوں کا ملک ہے ۔انہوں نے کہا کہ عورت کے تحفظ کے قوانین قرآن و سنت کی روشنی میں بننے چاہیے اور جو قوانین پہلے سے موجود ہیں اگر ان پر عمل درآمد کو ممکن بنادیا جائے تو خواتین کا تحفظ ممکن بن سکتا ہے ۔

معاشر ے میں تعلیم اور شعور کی کمی ، غیر اسلامی رسم رواج کی تابعداری اور معاشرتی و اخلاقی پسماندگی کی وجہ سے عورت کا بری طرح استحصال کیا جا رہا ہے عورت کو اگر عزت اور تحفظ دینا ہے تو مغربی خواتین کی نقالی بجائے محمد ﷺ کے دیئے گئے قوانین سے ہی ممکن ہے ۔