پاکستان کو آگے لیکر چلنا ہے تو پنجاب کو قربانی دینا پڑیگی ،چھوٹے صوبوں کیساتھ کیا سلوک کرنا ہے اسے خود فیصلہ کرنا ہے‘ میر ظفر اﷲ جمالی

پاکستان کے مسائل حل کرنے ہیں توانتظامی بنیادوں پر صوبوں کی تعداد 12کر دی جائے ، بطور وزیر اعظم اس پر پیپر ورک تیار کیا تھا بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں ، خدا کیلئے انہیں گالی دینے کا سلسلہ بند اور غدار کہنے کی روایت ختم ہونی چاہیے ‘ سابق وزیراعظم کی میڈیا سے گفتگو

پیر 14 مارچ 2016 22:33

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مارچ۔2016ء) سابق وزیر اعظم میر ظفر اﷲ خان جمالی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کو آگے لے کر چلنا ہے تو پنجاب کو قربانی دینا پڑے گی اور اب اس نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس نے چھوٹے صوبوں کیساتھ کیا سلوک کرنا ہے ،آج بھی اس حق میں ہوں کہ انتظامی بنیادوں پر صوبوں کی تعداد 12کر دی جائے ، بطور وزیر اعظم اس پر پیپر ورک تیار کیا تھا لیکن اس کے بعد میرے خلاف پراپیگنڈا شروع کر دیا گیا ،بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں ، خدا کیلئے انہیں گالی دینے کا سلسلہ بند اور غدار کہنے کی روایت ختم ہونی چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔میر ظفر اﷲ خان جمالی نے کہا کہ پنجاب خود کو بڑا بھائی کہتا ہے توا سے پاکستان کو آگے لے کر جانے کیلئے قربانی دے کر اسے ثابت بھی کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچوں کو پاکستان سے اتنی ہی محبت ہے جتنی کسی اور صوبے کے کسی فرد کو ہے ، کیونکہ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں اور خدا کیلئے انہیں گالی دینا کا سلسلہ بند کیا جائے اورانہیں غدار کہنے کی روایت بھی ختم کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کیلئے نیک شگون ہے ایسے طویل المدتی منصوبوں کے معاہدے کرنے والے کوئی اور اور انہیں تکمیل تک پہنچانے والے کوئی او رلوگ ہوتے ہیں ، اس منصوبے کو ضرو رپایہ تکمیل تک پہنچنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میں آج بھی سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے مسائل کا حل نتظامی بنیادوں پرصوبوں کو چھوٹا کرنے میں ہے اور یہ تعداد 12 کی جائے ۔ میں نے بطور وزیراعظم پیپر ورک کیا تھا لیکن اس کے بعد میرے خلا ف پراپیگنڈا شروع کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ضیاء الحق نے بھی وزیراعظم بننے کی پیشکش کی تھی لیکن آخری اسٹیج پر وہ اس سے مکر گیا ۔ میر ظفر اﷲ خان جمالی نے بتایا کہ وہ اپنے طبی معائنے اور بعض افراد سے اظہار تعزیت کے لئے لاہور آئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :