میانمار کی پارلیمان آج 50برس بعد پہلے سویلین صدر کا انتخاب کرئے گی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 15 مارچ 2016 11:12

میانمار کی پارلیمان آج 50برس بعد پہلے سویلین صدر کا انتخاب کرئے گی

برما(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15مارچ۔2016ء) میانمار کی پارلیمان آج ملک کے نئے صدر کا انتخاب کر رہی ہے جو کہ 50 سے زیادہ برس میں ملک کی قیادت کرنے والے پہلے سویلین صدر ہوں گے۔ارکانِ پارلیمان صدر کے عہدے کے لیے تین افراد میں سے انتخاب کریں گے جن کے نام ایوانِ بالا، ایوانِ زیریں اور فوج کی جانب سے تجویز کیے گئے ہیں۔

عام خیال یہی ہے کہ اس انتخاب میں آنگ سان سو چی کے قریبی ساتھی ہیٹن کیوا کی کامیابی تقریباً طے ہی ہے۔آنگ سان سو چی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) نے نومبر میں ملک میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور اب پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں اس کی اکثریت ہے۔میانمار کے آئین کے تحت آنگ سان سو چی ملک کی صدر نہیں بن سکتیں کیونکہ آئین میں درج ہے کہ غیر ملکی بچوں کے والدین ملک کے صدر کا عہدہ نہیں سنبھال سکتے۔

(جاری ہے)

آنگ سو چی کے شوہر برطانوی شہریت کے حامل تھے اور ان کے بچے بھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ میانمار کے آئین میں یہ شق سوچی کو عہدہ صدارت سے دور رکھنے کے لیے ہی شامل کی گئی تھی۔عام انتخابات کے بعد کئی ہفتے جاری رہنے والے مذاکرات کے باوجود این ایل ڈی فوج کو اس بات پر قائل کرنے میں ناکام رہی کہ اس شق کو منسوخ یا معطل کر دیا جائے تاکہ آنگ سان سو چی کو صدارت کے لیے نامزد کیا جا سکے۔

تاہم سو چی یہ پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ ان کی حیثیت صدر سے بالا تر ہوگی۔نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے صدارتی الیکشن کے لیے جہاں ہیٹن کیوا کو ایوان زیریں سے نامزد کیا ہے وہیں ہینری وان نامی ایک دوسرے رکن پارلیمان کو ایوان بالا سے نامزد کیا گیا ہے۔ان کا مقابلہ صدر کے الیکشن کے لیے فوج کی جانب سے نامزد کیے گئِے امیدوار سے ہے اور اس الیکشن کو جیتنے والا ملک کا صدر اور ہارنے والے دونوں امیدوار نائب صدر بن جائیں گے۔ملک کا نیا صدر موجودہ صدر تھین سین کی جگہ لے گا جو پانچ برس کے بعد رواں ماہ کے آخر میں یہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔

متعلقہ عنوان :