یورپ میں پناہ کی تلاش میں آنے والے اپنی مرضی سے کسی یورپی ملک کا انتخاب نہیں کر سکتے یورپی یونین کو یہ بات واضح انداز میں کرنا چاہیے۔آسٹرین چانسلر
میاں محمد ندیم منگل 15 مارچ 2016 11:36
ویانا(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15مارچ۔2016ء) آسٹریا کے چانسلر فیمان کا کہنا ہے کہ یورپ میں پناہ کی تلاش میں آنے والے اپنی مرضی سے کسی یورپی ملک کا انتخاب نہیں کر سکتے اور یورپی یونین کو یہ بات واضح انداز میں کرنا چاہیے۔فیمان نے یورپی یونین سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستان اور مراکش جیسے ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو یورپ میں پناہ ملنے کے امکانات نہایت کم ہیں۔
اس لیے یونین کو ان ممالک کے ساتھ مذاکرات کر کے یقینی بنانا چاہیے کہ وہ اپنی شہریوں کی واپسی میں تعاون کریں۔آسٹریائی چانسلر نے تارکین وطن کی سالانہ حد مقرر کرنے کے اپنے فیصلے کا بھی دفاع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریا ایک خاص حد تک ہی مہاجرین کو پناہ دے سکتا ہے۔(جاری ہے)
جرمن چانسلر انگیلا میرکل پر تنقید کرتے ہوئے فیمان کا کہنا تھا کہ میرکل کو بھی جرمنی میں مہاجرین کی حد مقرر کرنا چاہیے۔
ایک انٹرویو میں فیمان نے کہا ہمیں وضاحت کرنا ہو گی تاکہ کوئی بھی ایسی غلط فہمی میں مبتلا نہ ہو سکے کہ جرمنی پہنچنے والے ہر تارک وطن کو پناہ دی جا رہی ہے۔ویانا حکومت نے شمالی افریقی ممالک اور افغانستان کے بعد تارکین وطن کی حوصلہ شکنی کے لیے جلد ہی پاکستان میں بھی تشہیری مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آسٹریا کی وزارت خارجہ کے مطابق اشتہاری مہم کے دوران پاکستانی شہریوں کو یہ بتایا جائے گا کہ آسٹریا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے قوانین مزید سخت ہو چکے ہیں۔دوسری جانب ڈچ حکومت کے مطابق رواں برس کے دوران ہالینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دینے والے ایک چوتھائی تارکین وطن کا تعلق ’محفوظ‘ ممالک سے ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں ہالینڈ میں سیاسی پناہ دیے جانے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔17 ملین نفوس پر مشتمل اس یورپی ملک میں گزشتہ برس کے دوران تقریبا 60 ہزار نئے تارکین وطن پناہ کی تلاش میں پہنچے تھے۔ ڈچ حکام اس بحرانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ’محفوظ ممالک‘ سمجھے جانے والے ملکوں سے آنے والے پناہ گزینوں کی درخواستوں پر جلد از جلد فیصلے کر رہے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بھارتی انتخابات: نوجوان کیا سوچ رہے ہیں؟
-
یو اے ای میں بارشوں سے تباہی، پاکستانی سفارت خانے نے ہیلپ لائن سینٹر قائم کردیا
-
پرویزالٰہی اور دیگر پر جعلی بھرتیوں کے کیس میں فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 2مئی کو طلب
-
وزیراعظم شہبازشریف نے بدرشہبازوڑائچ کو اپنا میڈیا کوآرڈینیٹر مقررکردیا
-
پاکستان میں ایکس کی بندش پرسوشل میڈیا پلیٹ فارم کا بیان سامنے آگیا
-
بلال یاسین روٹی کی سرکاری نرخوں پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے میدان میں آگئے
-
دبئی میں بارشیں، 50 سے زائد پاکستانی کویت ایئر پورٹ پر پھنس گئے
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے، اس صنعت میں تعاون سے ملک کو عالمی معیشت سے جوڑا جا سکتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا سیمی کنڈکٹر سمٹ 2024ءسے خطاب
-
آئی ایم ایف مذاکرات کے دوران روپے کی قدر میں کمی کا امکان نہیں، وزیر خزانہ
-
نومئی کے حملہ آور آج ملکی مفاد پر حملہ آور ہیں، عطاءاللہ تارڑ
-
بلوچستان سے سسٹم پنجاب اور خیبرپختونخوا میں داخل ہورہا ہے،چیف میٹرولوجسٹ
-
پنجاب اسمبلی کے ملازم کی مبینہ خودکشی کی کوشش،اسمبلی کی عمارت سے چھلانگ لگا دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.