پاکستان فضائیہ کو 2020 تک اپنے موجودہ بیڑے میں شامل 190 طیارے گراو نڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ سینئر حکام
میاں محمد ندیم منگل 15 مارچ 2016 12:20
واشنگٹن (ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15مارچ۔2016ء) پاکستان فضائیہ کو 2020 تک اپنے موجودہ بیڑے میں شامل 190 طیارے گراونڈ کرنے کی ضرورت ہے۔یہ بات سینئر حکام نے امریکا سے اضافی دس ایف-16 طیارے خریدنے کی ایک میڈیا رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے بتائی ہے۔Jane’s Defence Weekly نے رواں ہفتے بتایا تھا کہ8 ایف -16 جیٹ طیارے خریدنے کی ڈیل کامیاب ہونے کی صورت میں پاکستان اضافی دس طیارے خریدنے کیلئے امریکا سے بات کرے گا۔
گزشتہ ہفتے امریکی سینیٹ نے حتمی مراحل میں موجود اس مجوزہ ڈیل کو ناکام بنانے کی قرار داد مسترد کر دی تھی۔دونوں ملکوں کے درمیان کچھ تکنیکی تفصیلات طے ہونا باقی ہے، مگر8 طیاروں کی یہ ڈیل ڈیل حتمی سمجھی جا رہی ہے۔Jane’s Defence Weekly کے مطابق پاکستان اب ٹھیک نشانے لگانے والے دس اضافی 16C/D Block 52 ملٹی رول فائٹرز میں دلچسپی رکھتا ہے۔(جاری ہے)
پاکستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں شہری ہلاکتیں کم کرنے کیلئے اسے ٹھیک نشانے لگانے والے ان طیاروں کی ضررت ہے۔
پاکستانی حکومت کے ایک سینئر افسر نے Jane’s کو بتایا کہ ’دس اضافی ایف -16 طیارے خریدنے کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے‘۔ تاہم ، ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک طیارے خریدنے کا آرڈر دینے کا وقت مقرر نہیں کیا گیا۔جب محکمہ دفاع کے ایک سینئر افسر سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے امریکا سے مزید دس ایف-16 طیارے خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو ان کا کہنا تھا ’ نہیں۔ ابھی تک نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں 2020 تک 190 طیارے گراو¿نڈ کرنا ہوں گے اور ہم ابھی سے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 8 ایف-16 طیارے خریدنے کے عمل کے دوران امریکی کانگریس میں دکھائی جانے والی شدید مذاحمت ’ حوصلہ شکن تھی اسی لیے ہم دوسرے آپشنز بھی دیکھ رہے ہیں، جیسا کہ روس اور فرانس وغیرہ۔انہوں نے بتایا کہ جہاں فرانسیسی طیارے انتہائی مہنگے ہیں وہیں روسی سستے مگر اتنے ہی اچھے۔خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں روس نے پاکستان کو پانچویں نسل کے SU-35 طیارے فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی۔پاکستان حکام کے مطابق ہندوستان کی جانب سے جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی خریداری انہیں مسابقتی ٹیکنالوجی خریدنے پر مجبور کر رہی ہے۔انڈیا پہلے ہی اپنے موجودہ بیڑے کو 2020 تک پانچویں نسل کے طیاروں سے تبدیل کرنے کے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ اس وجہ سے پاکستان بھی ایسا کرنے پر مجبور ہے۔بتایا جاتا ہے کہ پاکستان انڈیا جتنی تعداد میں طیارے رکھنے پر غور نہیں کر رہا مگر اس کی کوشش ہے کہ اس کے بیڑے میں 350 سے 400 طیارے ہوں۔پاکستانی حکام کے مطابق، چین کے ساتھ اعلی سطحی دفاعی تعلقات ملک کو تقویت بخشتے ہیں۔پاکستان امریکا سے 699 ملین ڈالرز کے8 طیارے خرید رہا ہے ان میں دو سنگل سیٹ ایف-16 سیز اور چھ ٹوئن سیٹ ایف-16 ڈیز متعلقہ ساز و سامان کے ساتھ شامل ہیں۔امریکی دفاعی سیکیورٹی تعاون ایجنسی کا کہنا ہے کہ مجوزہ ڈیل سے پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کے سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت بہتر ہو گی۔ایجنسی کے مطابق ان اضافی طیاروں سے تمام موسموں میں پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی استعداد بڑھے گی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
موٹر ویز پر کسی صورت اوور لوڈ ٹرکوں کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے ساتھ ساتھ موٹر ویز سے بھی اتار دیا جائے گا،علیم خان
-
اسرائیلی جنگی طیاروں کا جنوبی شام میں فوجی اڈے پر حملہ
-
قومی اسمبلی،بلاول بھٹو وزیرِ اعظم کی نشست پربیٹھ گئے
-
ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق انٹیلی جنس کی کوئی رپورٹ صوبائی حکومت سے شیئر نہیں کی گئی تھی، شہبازشریف
-
ڈاکٹرعاصم کی سربراہی میں میڈیکل وفد کہہ چکا بشریٰ بی بی کو زہر نہیں دیا گیا
-
لوٹا ہوا پیسہ پاکستان واپس لایا جائے تو ڈالر 50 روپے کا ہو جائے گا
-
صدر آصف علی زرداری نے ترک چیف آف جنرل سٹاف جنرل متین گورک کو نشان امتیاز ملٹری سے نوازا
-
اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کے ناظرین نصف بلین ہو گئے
-
مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 22 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوگئیں
-
وزیراعظم کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالہ سے قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش، شہبازشریف کی چینی سمیت دیگر سمگلنگ کے خاتمہ کی ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت
-
پاکستان سے لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے تو ڈالر 50 روپے کا ہو جائیگا، شعیب شاہین
-
عمران خان، بشریٰ بی بی کا نجی ہسپتال سے میڈیکل چیک اپ کرانے کا حکم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.