شہریوں کی داعش میں شمولیت پر مالدیپ حکومت پریشان

منگل 15 مارچ 2016 12:36

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) مالدیپ کی حکومت نے اپنے شہریوں کی شدت پسند گروپ دولت اسلامی ”داعش“ کی صفوں میں بھرتی ہونے کی خبروں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق جنوبی ایشیا کے مسلمان ملک مالدیپ کے وزیرخارجہ نصر محمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہیں مالدیپ کے کچھ لوگوں کے داعش کی صفوں میں شامل ہونے پر گہری تشویش ہے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ ارخبیل کے علاقے سے تعلق رکھنے والے 40 مالدیپی باشندے مشرق وسطیٰ میں سرگرم دولت اسلامی میں شمولیت کے لیے جا چکے ہیں۔نئی دہلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ نصر محمد نے کہا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے یہ بات ہم سب کے لیے باعث تشویش ہے کہ ہمارے ملک کے کچھ لوگ داعش میں شامل ہونے کے لیے مشرق وسطیٰ کے ملکوں میں جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی طورپر مشرق وسطیٰ جانے والے مالدیپی شہریوں کی تعداد 40 ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی دوسرے ملک کی طرح مالدیپ کی حکومت کو بھی اپنے شہریوں کے داعش کی صفوں میں شامل ہونے پر تشویش ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ برس مالدیپ کی حکومت نے انسداد دہشت گردی کا ایک نیا قانون منظور کیا تھا جس کے تحت داعش میں شمولیت اختیار کرنے یا اس گروپ سے ہمدردری رکھنے کو سنگین جرم قرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :