مردم شماری کیلئے تاریخ کا تعین جلد کیا جائے گا،ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں اتفاق رائے سے کیا گیا، پارلیمانی سیکرٹری خزانہ کا قومی اسمبلی میں جواب

منگل 15 مارچ 2016 13:04

اسلام آباد ۔15 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 مارچ۔2016ء) پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا ہے کہ پاک فوج کی درخواست پر مردم شماری ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں اتفاق رائے سے کیا گیا‘ جب بھی مردم شماری ہوئی تو معذور افراد کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جائیں گی‘ ملک میں مردم شماری کیلئے تاریخ کا تعین جلد کیا جائے گا۔

منگل کو قومی اسمبلی میں نعیمہ کشور خان کے مارچ 2016ء میں مردم شماری ملتوی کرنے اور مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا کالم شامل نہ کرنے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ فروری میں منعقد ہونے والے سی سی آئی کے اجلاس میں مردم شماری کے معاملے پر نظرثانی کی گئی۔

(جاری ہے)

حکومت نے 14 ارب روپے کے فنڈز جاری کردیئے۔

پورے ملک میں بیک وقت مردم شماری کرانے کے لئے فوج کے جوانوں کی ضرورت ہے۔ فوج کی درخواست پر فی الوقت سی سی آئی نے اتفاق رائے سے مردم شماری ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مردم شماری کے فارم میں 12 سوالات رکھے گئے ہیں۔ جب بھی مردم شماری ہوئی معذور افراد کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کی جائیں گی۔ توجہ مبذول نوٹس پر نعیمہ کشور خان‘ ڈاکٹر نگہت شکیل خان‘ شاہدہ اختر علی‘ آسیہ ناصر‘ کشور زہرہ کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس مردم شماری ملتوی کرنے کے لئے نہیں بلکہ اس کے مسائل کا جائزہ لینے کے لئے بلایا گیا ہے۔

پاک فوج اس ایوان کی منظوری سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے۔ ہم دنیا میں مردم شماری کے لئے رائج بہترین طریقہ کار استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں انشاء اللہ بہت جلد مردم شماری کرائی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی یسکرٹری نے کہا کہ لندن کی ڈی آر ایس کمپنی سے سافٹ ویئر حاصل کیا گیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ بلوچستان میں مقیم افغان مہاجرین کو مردم شماری کے عمل سے باہر رکھنے کے لئے شماریات ڈویژن اور بلوچستان حکومت مشترکہ پالیسی سازی پر کام کر رہے ہیں۔