قومی اسمبلی نے اقلیتوں کے تہواروں کے موقع پر عام تعطیلات کے اعلان کیلئے اقدامات اٹھانے کی قرارداد کی متفقہ منظوری دے دی

منگل 15 مارچ 2016 13:06

اسلام آباد ۔15 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی نے اقلیتوں کے تہواروں کے موقع پر عام تعطیلات کے اعلان کیلئے اقدامات اٹھانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ وزیر قانون سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ یہ قرارداد یقینا بہت اہم ہے‘ اپنا مذہبی تہوار منانے کا سب کو حق حاصل ہے‘ ہمیں اپنی چھٹیوں کے معاملے پر نظرثانی کرنی چاہیے‘ یہ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔

منگل کو قومی اسمبلی میں ڈاکٹر رمیش کمار وینکوانی نے قرارداد پیش کی کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ حکومت اقلیتوں کے لئے ہولی‘ دیوالی اور ایسٹر پر عام تعطیلات کا اعلان کرنے کے لئے اقدامات کرے۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ملک میں بسنے والی اقلیتوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ان کے مذہبی تہواروں کے موقع پر کم از کم ایک قومی تعطیل کا اعلان ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ نے کہا کہ ملک میں چھٹیوں کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا اختیار وزارت داخلہ کے پاس ہے۔ مناسب ہے کہ اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ وزیر قانون سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ قرارداد یقینا بہت اہم ہے۔ ہم سب پاکستان میں ایک دوسرے کی خوشیوں اور دکھوں میں شریک ہوتے ہیں۔ تعداد کی بناء پر کسی میں تفریق نہیں کی جاسکتی۔

اپنا مذہبی تہوار منانے کا سب کو حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں چھٹیوں کی تعداد دنیا میں تمام ممالک سے زیادہ ہے۔ ہمیں اپنی چھٹیوں کے معاملے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ میں اس کی مخالفت نہیں کرتا۔ وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ وزارت داخلہ کے مراسلہ کے تحت کوئی بھی ادارہ اپنے ملازمین کو چھٹی دے سکتا ہے۔ اس معاملے کو وزارت داخلہ کی کمیٹی کو بھجوایا جائے۔ اس پر فیصلہ وزارت داخلہ نے کرنا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے اس قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ اس طرح قومی اسمبلی نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منظوری دے دی۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ ہم صرف اقلیتوں کی چھٹی کی بات نہیں کر رہے‘ قومی سطح پر ایک گزیٹڈ ہالی ڈے کی بات کی ہے۔