اسرائیل ،فلسطینی اتھارٹی کے درمیان خفیہ مذاکرات کا انکشاف،سیکیورٹی ذمہ داریوں کے تبادلے پرغور

منگل 15 مارچ 2016 14:44

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) اسرائیلی عبرانی اخبارات نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے نمائندوں نے ایک خفیہ مقام پر طویل مذاکرات کئے ہیں جن میں مغربی کنارے کے کچھ شہروں کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کی پولیس کے حوالے کرنے کی تجاویز پرغور کیا گیا۔اسرائیل عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اوراسرائیل نمائندوں کے درمیان یہ مذاکرات سیکیورٹی نوعیت کے تھے جو گزشتہ ماہ 9فروری کو ایک خفیہ مقام پر ہوئے۔

ان مذاکرات کا فلسطینی اتھارٹی کے سراہ محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیردفاع موشے یعلون کو بخوبی علم تھا۔بات چیت میں مغربی کنارے کے بعض شہروں میں اسرائیلی فوجی دستوں کی تعداد بڑھانے اور بعض مقامات پرکم کرنے کی تجاویز پرغورکیا گیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے تجویز پیش کی گئی غرب اردن کے سیکٹر A میں موجود اسرائیلی فوج کی تعداد بتدریج کم کی جائے اور اس علاقے میں اسرائیلی فوج سوائے ہنگامی حالت کے کسی قسم کا آپریشن نہ کرے۔

اسی طرح رام اللہ اور اریحا شہروں کا انتظامی اور سیکیورٹی کنٹرول بھی بتدریج فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کو دیا جائے۔رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ان مذاکرات میں فلسطینی شہری امور کے وزیر حسین الشیخ، جنرل انٹیلی جنس شعبے کے سربراہ میجر جنرل ماجد فرج اور فلسطین ڈیفنس فورس کے چیف میجر جنرل زیاد ھب الریح نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :