او جی ڈی سی ایل کی کارکردگی پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے

او جی ڈی سی ایل کا مجموعی منافع 2014-15 میں 123.9 ارب روپے سے کم ہو کر 27 ارب روپے تک آ گیا

منگل 15 مارچ 2016 16:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 مارچ۔2016ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی ( او جی ڈی سی ایل ) کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ اس کی سیل اور منافع میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آڈٹ کمنٹس میں کہا گیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل کا مجموعی منافع 2014-15 میں 123.9 ارب روپے سے کم ہو کر 27 ارب روپے تک آ گیا ہے اور مجموعی منافع کی شرح 48.21 فیصد سے کم ہو کر 41.24 فیصد تک آگئی ۔

اسی طرح کمپنی کا نیٹ سیل 18 فیصد سے کم ہو کر 210.6 ارب تک پہنچ گیا ہے ۔ رپورٹ میں اس کمی کو میٹریل کی مقدار میں کمی سے منسوب کیا گیا ہے جن میں تیل ، گیس اور سلفر شامل ہیں جن کو کمپنی نے فروخت کر دیا تھا ۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خام تیل اور گیس کی فروخت میں کمی سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ ہر سال مختلف فیلڈز میں کنوؤں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اس معاملے کو مناسب سطح پر تفتیش کیا جانا چاہئے اور سلفر کے حجم میں کمی کے معاملے کی بھی تفتیش ہونی چاہئے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام پروڈکٹس کے حجم میں اضافہ کرنے کے لئے معقول اقدامات کئے جائیں ۔ جب او جی ڈی سی ایل کے ترجمان احمد حیات سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ کمپنی نے ہمیشہ آڈٹ آبزرویشن پر عملدرآمد کیا ہے انہوں نے تصدیق کی کہ فروری 2016 میں وصول کی اور ایک جامع جواب تیار کیا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :