اورکزئی ایجنسی متاثرین کی واپسی التواء کا شکار، متحدہ قبائل پارٹی کی کال پراورکزئی ایجنسی کی 18 اقوام کا گرینڈ جرگہ

فوری طور پر واپسی کا عمل شروع نہ ہونے کی صورت میں قومی سطح پر احتجاج کا اعلان

منگل 15 مارچ 2016 19:36

ہنگو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) اورکزئی ایجنسی متاثرین کی واپسی التواء کا شکار، متحدہ قبائل پارٹی کی کال پراورکزئی ایجنسی کی 18 اقوام کا گرینڈ جرگہ منعقد، فوری طور پر واپسی کا عمل شروع نہ ہونے کی صورت میں قومی سطح پر احتجاج کا اعلان کرینگے متحدہ قبائل پارٹی کے وائس چیرمین ملک حبیب نور اورکزئی کا جرگہ سے خطاب،پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے یکم اپریل 2016 سے مرحلہ وار واپسی شروع کرنے کی یقین دہانی، تفصیلات کے مطابق اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردی کے خلاف جاری ملٹری آپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے ہزاروں اورکزئی متاثرین کے خاندانوں کی باعزت اور با حفاظت واپسی کے مطالبے کیے اورکزئی ہیڈ کوارٹر ہنگو میں 18 اقوام اورکزئی قبائل کے عمائدین نے متحدہ قبائل پارٹی قومی گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا قومی جرگہ سے خطاب میں متحدہ قبائل پارٹی کے وائس چیرمین ملک حبیب نور اورکزئی اور دیگر مقررین نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے اورکزئی ایجنسی سے بے گھر ہونے والے ہزاروں متاثرہ خاندان در بدر کی ٹھوکریں کھاتے کھاتے تھک گئے ہیں اور اپنے اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کے لئے چیخ و پکار کرتے ہر دروازے پر دستک دینے کے باؤجود کوئی فریاد سننے والا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ملک حبیب نور اورکزئی نے کہا کہ اورکزئی متاثرین کا مزید استحصال برداشت نہیں کرتے سکتے اور حکومت فوری طور پر متاثرہ خاندانوں کی با عزت واپسی اور آباد کاری کے عملی اقدامات کے تحت ثابت کر دیکھائے۔قومی جرگہ کے موقع پر پولیٹیکل انتظامیہ اورکزئی سے اپنے مطالبات کے حوالے سے مذاکرات کے لئے تشکیل شدہ بیس رکنی عمائدین کے کمیٹی سے مذاکرات میں ملک حبیب نور اورکزئی کے مطابق پی اے اورکزئی نے 18اقوام کے عمائدین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ یکم اپریل 2016سے مرحلہ وار اقوام کے سطح پر متاثرین اورکزئی کی واپسی کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا اور انشاء اﷲ تین ماہ کے عرصہ میں متاثرہ خاندانوں کی مرحلہ وار واپسی کو ممکن بنایا جائے گا۔

ملک حبیب نور اورکزئی نے کہا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ نے اپنے وعدے کی پاسداری نہ کی اور متاثرین اورکزئی کی واپسی میں مزید تاخیر کی گئی تو قومی سطح پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ڈھیرے ڈالنے پر مجبور ہو کر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :