علمائے کرام کا مشترکہ طور پر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان‘حکومت 27 مارچ تک حقوق نسواں بل واپس نہیں لیتی اور آئین و شریعت کیخلاف اقدامات سے باز نہیں آتی تو ہماری تحریک جاری رہے گی ۔ حکومت فوری طور پر خاندانی نظام کی تباہی کے مغربی ایجنڈے سے لاتعلقی کا اعلان کرے ۔ قوم نے متفقہ طور پر حقوق نسواں بل کو مسترد کر دیاہے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل بھی اس ایکٹ کو مکمل طو ر پر مسترد کر چکی ہے۔ قرآن و سنت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ۔جماعت اسلامی زیراہتمام منعقدہ اجلاس سے علماء کرام کا خطاب

Zeeshan Haider ذیشان حیدر منگل 15 مارچ 2016 20:46

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 15 مارچ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی صدارت اور میزبانی میں منصورہ میں منعقدہ دینی جماعتوں ، مدارس دینیہ کی تنظیمات اور ملک بھر کے ممتازو جید علمائے کرام کے اجلاس نے مشترکہ طور پر حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حکومت 27 مارچ تک حقوق نسواں بل واپس نہیں لیتی اور آئین و شریعت کیخلاف اقدامات سے باز نہیں آتی تو ہماری تحریک جاری رہے گی ۔

حکومت فوری طور پر خاندانی نظام کی تباہی کے مغربی ایجنڈے سے لاتعلقی کا اعلان کرے ۔ قوم نے متفقہ طور پر حقوق نسواں بل کو مسترد کر دیاہے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل بھی اس ایکٹ کو مکمل طو ر پر مسترد کر چکی ہے۔ قرآن و سنت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ۔

(جاری ہے)

2؍ اپریل کو اسلام آباد میں تمام دینی جماعتوں کے مشترکہ کنونشن میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

اجلاس میں مولانا فضل الرحمن ، مولانا سمیع الحق ،حافظ محمد سعید ، ڈاکٹر ابوالخیر زبیر ،لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، پروفیسر ساجد میر ، علامہ اویس نورانی ، علامہ امین مشہدی ، پیر اعجاز ہاشمی ، حافظ عاکف سعید ، مفتی محمد خان ، انجینئر ابتسام الٰہی ظہیر ، عبدالرحمن مکی ، حافظ حسین احمد ، پیر ہارون گیلانی ، عبداﷲ گل، حافظ کاظم رضا ، علامہ سبطین حیدر سبزواری، حافظ محمد ادریس ، اسد اﷲ بھٹو ، راشد نسیم ،میاں محمد اسلم سمیت تمام مکتبہ فکر کی جماعتوں ، علمائے کرام و شیوخ عظام نے شرکت کی ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عالم اسلام آج جس آزمائش سے دوچار ہے اس کے اصل ذمہ دار مغرب کے کاسہ لیس اور عالمی استعمار کے زرخرید غلام حکمران ہیں ۔ عالم اسلام پر تہذیبی یلغار اور جنگ مسلط کر دی گئی ہے ۔ حقوق نسواں بل کے نام پر دشمن نے ہمارے خاندانی نظام پر حملہ کر دیاہے اور اسے توڑنے کے لیے ہماری حکومتوں کو ہدف دیا گیاہے ۔

عالمی استعمار موجودہ حکمرانوں کو اسلام کے خلاف مضبوط مورچہ قرار دے رہاہے ۔ ممتاز قادری کی شہادت، حقوق نسواں بل ، تبلیغی جماعت پر پابندی عالمی ایجنڈا ہے ۔ کلمہ کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں شراب کے استعمال اور ہم جنس پرستی کی باتیں شروع ہو گئی ہیں اور قوانین میں نرمی کے بارے میں سوچا جارہاہے ۔ ملک میں مالی ، اخلاقی ، انتخابی اور نظریاتی کرپشن کا دور دورہ ہے ۔

حکمران عالمی دباؤ پر بھارت سے جپھیاں ڈال رہے ہیں اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیاجارہاہے ان حالات میں ضروری ہے کہ ملک کی دینی قیادت متحد ہو کر ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص کا دفاع کرے اور قوم کو ایک مشترکہ لائحہ عمل دیا جائے ۔ مولانا فضل الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت میں ہونے کا مطلب یہ قطعاً نہیں کہ ہم حکومت کی ہر جائز و ناجائز بات کو مان لیں گے ۔

حکومت نے عالمی استعمار کے دباؤ میں آ کر ملکی آئین اور شریعت کیخلاف اقدامات شرو ع کر دیے ہیں ۔ انہوں نے وفاقی سطح پر قانون سازی کے لیے ایک ٹیم کی تشکیل پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں خاندانی نظام کو تباہ کرنا بین الاقوامی ایجنڈا ہے جس پر ساری حکومتیں ایک پیج پر ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب اسمبلی کا پاس کردہ بل قبل ازیں 1998ء میں ساؤتھ افریقہ ، 2005 میں انڈیا میں پاس ہوچکاہے یہ بل عالمی ایجنڈے کے تحت بڑی عجلت میں پاس کیا گیاہے اور اسے خوبصورت عنوان دے کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ قوم کو گڑ میں زہر ملا کر دیا جارہاہے ۔ بل پیش کرنے سے پہلے حکومت نے میڈیا کو اس کی تشہیر کرنے سے روکا اور کسی کو مطالعہ کرنے کا بھی موقع نہیں دیا گیا ۔ جاہلانہ رسومات اور تشدد کو رروکنے کے لیے جب ایم ایم اے حکومت نے خیبر پختونخوا میں حسبہ بل پاس کیا تو اسے روک دیا گیا لیکن اب این جی اوز اور سیکولر طبقہ کو خوش کرنے کے لیے خلاف آئین و شریعت بل پاس کر لیا گیاہے اور علماء کرام کو ڈرا دھمکا کر خاموش رہنے پر مجبور کیا جارہاہے ۔

مولانا سمیع الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ نوازشریف نے علمائے کرام کو مذاکرات کی دعوت دینے کا ڈھونک رچایا ہے تاکہ اس کے خلاف اٹھنے والی تحریک کے غبارے سے ہوا نکال دی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے ہمیشہ منافقانہ رویہ اپنایا۔ انہوں نے کہاکہ ایک ملاقات میں نوازشریف نے کلمہ پڑھ کر ملک میں شریعت کے نفاذ کا وعدہ کیاتھا مگر آج تک وہ وعدہ وفا نہیں ہوسکا ۔

آج وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر شرمین چنائے کی اسلام و پاکستان کو بدنام کرنے والی فلمیں دیکھی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مدارس پر چھاپے پڑرہے ہیں اور علما کی تذلیل کی جارہی ہے ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ شہباز تاثیرکی رہائی کے بدلے تاثیر خاندان نے ممتاز قادری کو معاف کر دیاتھا لیکن حکومت نے اس معاہدے کے فوری بعد انتہائی عجلت میں ممتاز قادری کو پھانسی پر لٹکا دیا ۔

امیر جماعت الدعوہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ دشمن چاہتاہے کہ پاکستان اسلامی نہ رہے اور لبرل بن جائے اب یہ مسئلہ انتہا کو پہنچ چکاہے عالمی استعمار پاکستان کو اپنے لیے ایک بہت بڑا خطرہ سمجھتاہے اور دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی قوت کو انتشار اور فساد میں مبتلا رکھناچاہتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری شناخت کو ختم کرنے کے لیے دشمن اسلام پر حملہ آور ہے ۔

انہوں نے کہاکہ تحریک ختم نبوت نے پوری قوم کو خواب غفلت سے جگا دیاتھا آج بھی اگر دینی قوتیں متحد ہو کر میدان میں نکل آئیں تو گلی کوچوں سے عوام اس تحریک کی پشت پر کھڑے ہوجائیں گے ۔صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہاکہ ملک میں اسلام اور اسلامی احکامات کے خاتمہ کی سازشیں ہورہی ہیں ۔ ممتاز قادری کے جنازے میں لاکھوں عوام کو دیکھ کر سیکولر عناصر سہم گئے ہیں ۔

ہمارا اصل ہدف ناموس مصطفی ؐ کا تحفظ ہوناچاہیے ۔حکومت قرآن و حدیث کی حجت کے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے ۔ ہمیں نظام مصطفیؐ کے لیے متحد ہو جاناچاہیے ۔پروفیسر ساجد میر نے کہاکہ ممتاز قادری کی سزائے موت اور تحفظ حقوق نسواں بل ایک ہی کڑی ہے ۔ یہ ملک کی بنیاد اور دینی اقدار پر حملہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مذاکرات کی میز پر جانے سے پہلے عوام کے پاس جاناچاہیے ۔

جب تک عوام ہماری پشت پر نہیں ہوں گے ہمیں مذاکرات کی میز پر کامیابی نہیں مل سکے گی ۔انہوں نے دینی جماعتوں کے مشترکہ فورم کے قیام پر زور دیا اور کہاکہ قوم کی رہنمائی کے لیے تمام مکتبہ فکر کے جید علما پر مشتمل ایک فورم بنایا جائے تاکہ عوام کو اندھیروں میں رکھنے کی سازش ناکام بنائی جاسکے ۔حافظ عاکف سعید نے کہاکہ ملک میں عدالتی ، معاشی اور معاشرتی سمیت پورے کا پورا نظام غیر اسلامی ہے ۔

عالمی قوتیں پاکستان اور مصر کو ایک ہی چھڑی سے ہانک رہی ہیں ۔ دونوں بڑے اسلامی ممالک میں لادینیت پھیلانے کے لیے سیکولر قوتیں مسلسل آگے بڑھ رہی ہیں ۔ مجلس وحدت المسلمین کے رہنماعلامہ امین شہیدی نے کہاکہ اسلامی ممالک میں عالمی سامراج کی مرضی سے وزراء مقرر کیے جاتے ہیں ۔ حقوق نسواں بل محض ایک بل نہیں عورت کو بے گھر کرکے ایک بکاؤ چیز بنایا جارہاہے ۔ ہمیں اسلام کے خلاف ہونے والے پراپیگنڈے کو مل کر روکنا ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :