پاکستان کے معدنی وسائل ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں ‘ جدید ٹیکنالوجی کا فقدان ان سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے،لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشدکا بیان

منگل 15 مارچ 2016 21:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مارچ۔2016ء) پاکستان کے معدنی وسائل ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں لیکن جدید ٹیکنالوجی کا فقدان ان سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے، حکومت کو اس جانب خصوصی توجہ دینی اور نجی شعبے کی مشاورت سے جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے حکمت عملی وضع کرنی چاہیے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد، سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ پاکستان وسیع معنی وسائل سے مالامال ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کے فقدان کی وجہ سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھاسکا۔

انہوں نے کہا کہ کان کنی کی صلاحیت بہتر بناکر قدرت کی طرف سے عطاء کردہ معدنی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ مقامی سطح پر جدید ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے غیرملکی ممالک پاکستان کے معدنی وسائل سے فائدہ اٹھاتے رہے ہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق معدنی وسائل کا ایک بڑا حصہ ملٹی نیشنل کمپنیاں کان کنی کی لاگت کی مد میں لے جاتی ہیں جس سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ کان کنی کے لیے مقامی سطح پر ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے چین کی مدد لی جائے جو اس شعبے میں بہت ترقی یافتہ ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ ملک کی کْل افرادی قوت کے تقریباً 13.11فیصد حصے کا روزگار مینوفیکچرنگ اور کان کنی کے شعبے سے وابستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کان کنی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو یہ روزگار کی فراہمی کا ایک بہت بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔

شیخ محمد ارشد، الماس حیدر اور ناصر سعید نے کہا کہ اگرچہ ملک بہت سے وسائل سے مالامال ہے لیکن ہمیں زیادہ توجہ کوئلے اور کاپر پر مرکوز رکھنی چاہیے، ایک محتاط اندازے کے مطابق عالمی منڈی میں پاکستان کے ان ذخائر کی مالیت گیارہ ٹریلین ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجود کوئلے کے ذخائر سے آئندہ پچاس سال کے لیے توانائی کی تمام ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں، اگر سالانہ صرف 38.5ملین ٹن کوئلے نکالا جائے تو آٹھ ہزار میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے تجویز پیش کی کہ کوئلے اور کاپر کے ذخائر سے بھرپور استفادہ کرنے کے لیے نہ صرف جدید ٹیکنالوجی حاصل کی جائے بلکہ افرادی قوت کی تربیت کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس بھی قائم کیے جائیں۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے فوری اقدامات اٹھائے تاکہ قدرت کی جانب سے عطاء کردہ وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھاکر معاشی طور پر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کا خواب پورا کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :