جرمنی میں اسلام مخالف تنظیم کے بانی کی عدالت طلبی

پیگیڈاکے سربراہ کے بیانات اور الفاظ نے عوامی سطح پر نظم وضبط خراب کیا ،عدالت کے ریمارکس

منگل 15 مارچ 2016 21:32

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) جرمنی میں اسلام مخالف تحریک پیگیڈا کے بانی لٹس باخ مان کو مہاجرین کے حوالے سے نفرت آمیز بیان دینے پر عدالت میں طلب کر لیا گیا ۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں پناہ گزینوں کا موازنہ بھیڑ بکریوں اور کوڑے کرکٹ سے کیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن شہر ڈریسڈن کی ایک عدالت نے لٹس باخ مان کو اپریل میں کسی تاریخ پر طلب کیا ہے۔

پھر مئی میں بھی ان کی دو پیشیاں ہیں۔تینتالیس سالہ باخ مان پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں اپنی تحریک پیگیڈا کے فیس بک پیج پر متعدد تحریروں میں نفرت آمیز مواد لکھا، جسے متعدد مرتبہ شیئر بھی کیا گیا۔ عدالت کے مطابق باخ مان کے بیانات اور الفاظ نے عوامی سطح پر نظم وضبط خراب کیا اور وہ مہاجرین کی توہین کے مرتکب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

پیگیڈا کا آغاز اکتوبر سن 2014 میں ایک اسلام اور غیر ملکی مخالف فیس بک گروپ سے ہوا تھا۔ ابتدا میں اس گروپ کے حامیوں کی تعداد اتنی نہ تھی اور ڈریسڈن میں منعقد ہونے والے مظاہروں میں صرف چند سو شرکا حصہ لیا کرتے تھے۔ باخ مان کی جانب سے زیادہ نسل پرست الفاظ پر پیگیڈا کی مقبولیت متاثر ہوئی اور چند ایسی تصاویر، جن میں وہ جرمنی کے سابق آمر آڈولف ہٹلر کی طرز کی موچھیں اور بال بنا کر منظر عام پر آئے، کافی متنازعہ ثابت ہوئیں۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے جرمنی میں گزشتہ برس سیاسی پناہ کے لیے پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد بڑھتی گئی، اس گروپ کی عوامی سطح پر مقبولیت میں اضافہ ہوتا گیا اور چند جلسوں میں پچیس ہزار تک شرکا نے حصہ لیا۔

متعلقہ عنوان :