وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس، سیف سٹی پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

25 بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کو پاکستان میں باضابطہ طور پر کام کرنے کی اجازت دیدی گئی سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں رہائشی علاقوں سے دفاتر جلد منتقل کئے جائیں، وزیر داخلہ کی آئی جی پولیس اسلام آبادکو ہدایت

منگل 15 مارچ 2016 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) وزارت داخلہ نے 25 بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کو پاکستان میں باضابطہ طور پر کام کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ یہ فیصلہ منگل کو یہاں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ، سپیشل سیکرٹری داخلہ، این سی نیکٹا، آئی جی اسلام آباد، نادرا کے چیئرمین، چیف کمشنر آئی سی ٹی، ڈپٹی کمشنر، پراجیکٹ ڈائریکٹر سیف سٹی پراجیکٹ اور وزارت داخلہ کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔

جن آئی این جی اوز کو کلیئر کیا گیا ہے ان میں جاپان کی کوکیونکی کودو موٹاچی (کے این کے) جاپان، میڈیسنز سینز فرنٹیئرز (ایم ایس ایف)، آپریشنل سنٹر بریسلز بیلجیئم، رائل کامن ویلتھ سوسائٹی فار دی بلائنڈ یو کے، میڈیسنز سینز فرنٹیئرز فرانس، قطر چیرٹی قطر، جاپیگو کارپوریشن امریکا، آکسفم گریٹ برطانیہ، ہیلپ ایج انٹرنیشنل برطانیہ، میڈیسنز سینز فرنٹیئرز (ہالینڈ)، کیئر انٹرنیشنل یو ایس اے امریکا، سیکورس اسلامک فرانس، ایسوسی ایشن فار ایڈ اینڈ ریلیف جاپان، جین (جاپان ایمرجنسی این جی اوز) جاپان، انٹرنیشنل میڈیکل کارپوریشن امریکا، سعودی ریلیف کمیٹی برائے افغانستان، ریلیف انٹرنیشنل امریکا، ورلڈ لرننگ کارپوریشن امریکا، سکورا وہیل چیئرز پراجیکٹ جاپان، ایکشن اگینسٹ ہنگر امریکا، مڈلینڈ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن برطانیہ، ٹیری ڈس ہومز فاؤنڈیشن سوئٹزرلینڈ، دی فریڈ ہالوز فاؤنڈیشن آسٹریلیا، ہیلتھ کیئر فار آل انٹرنیشنل برطانیہ، خادم الحرمین الشریفین ریلیف ادارہ برائے پاکستان اور امریکی پناہ گزین کمیٹی انٹرنیشنل امریکا شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے آئی این جی اوز کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ رجسٹریشن کے عمل کو مزید تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کا مقصد آئی این جی اوز کو سہولت فراہم کرنا اور ان کے امور کو باقاعدہ بنانا ہے تاکہ پورا سسٹم مزید شفاف اور ترقی کے تمام شعبوں میں سرکاری اور غیر سرکاری سیکٹر میں مربوط شراکت داری قائم کی جا سکے۔

انہوں نے سسٹم کو باقاعدہ بنانے کے سلسلے میں غیر سرکاری تنظیموں کے ریسپانس کو حوصلہ افزاء قرار دیا اورکہا کہ وزارت داخلہ صوبوں میں غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن کیلئے ایسے ہی ایک میکنزم کے قیام کیلئے صوبوں کی معاونت کیلئے تیار ہے۔ اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ پراجیکٹ کا آزمائشی مرحلہ منظور ہوگیا ہے جس کا باقاعدہ افتتاح ہو گا۔

سیف سٹی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر نے پراجیکٹ کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جس کا باقاعدہ افتتاح اپریل 2016ء میں ہوگا۔ وزیر داخلہ نے پراجیکٹ کے افتتاح کی دعوت بھی قبول کی۔ وزیر داخلہ نے رہائشی علاقوں سے دفاتر کی منتقلی کے معاملے پر آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں رہائشی علاقوں سے دفاتر جلد منتقل کئے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اعلیٰ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر پوری طرح عملدرآمد ہو گا۔ پرائیویٹ سیکورٹی کمپنیوں کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ ایسی سیکورٹی کمپنیوں کے لائسنس معطل کئے جائیں جنہوں نے آئی سی ٹی انتظامیہ کو اپنے کوائف مہیا نہیں کئے۔ اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹیری میں گھریلو سروے سے متعلق وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ پوش علاقوں میں 303 گھروں اور وہاں مقیم غیر ملکیوں نے اپنے کوائف آئی سی ٹی پولیس کو مہیا نہیں کئے اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان مکانات میں داخلے اور باہر آنے پر پابندی ہو گی۔ آئی سی ٹی پولیس اس سلسلے میں نوٹس جاری کرے گی۔