آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کا آغاز کر دیا ،تعلیم ،صحت اور روز گار پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے‘وزیر خزانہ پنجاب

پنجاب جلد مردم شماری چاہتا ہے ،10سال کی تاخیر افسوسناک ہے ،امید ہے آئندہ مشترکہ مفادات کی کونسل کے اجلاس میں معاملہ طے پا جائیگا پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا اعلان وفاقی بجٹ کے اعلان کے 7سے 10روز کے بعد کر دیا جائے گا‘ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

منگل 15 مارچ 2016 22:23

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 مارچ۔2016ء) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کا آغاز کر دیا ہے جس میں تعلیم ،صحت اور روز گار پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے،وفاقی بجٹ کے اعلان کے 7سے 10روز کے بعد پنجاب کا بجٹ پیش کر دیاجائے گا ،پنجاب جلد مردم شماری چاہتا ہے مردم شماری میں 10سال کی تاخیر افسوسناک ہے ،امید ہے آئندہ مشترکہ مفادات کی کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کا معاملہ طے پا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ پی اینڈ ڈی کے بیورو آف سٹیٹیٹکس اور یونیسف پاکستان کے باہمی اشتراک سے منعقد کی گئی مکس رپورٹ 2014کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور اخبار نویسوں سے گفتگو کے دوران کیا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ نے پنجاب کابینہ میں تین خاتون وزراء کی شمولیت کے بارے میں سوال کے جواب میں میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتی یہ سیاسی معاملہ ہے تاہم یہ اچھی بات ہے کہ عورتوں کو آگے لایا جا رہا ہے ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ذیادہ سے ذیادہ عورتیں آگے آئیں ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر خزانہ نے رونمائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مکس رپورٹ کا بنیادی مقصد مکمل طور پر اعداد و شمارسے بھرپور اور بین الاقوامی سطح پر موزانہ کیلئے بھرپور ڈیٹا شواہد کی بنیاد پر پالیسیوں اور پروگراموں اور عالمی پیشرفت کی نگرانی ، قومی اور صوبائی سطح کے ترقیاتی اہداف کا حصول شامل ہیں۔ مذکورہ رپورٹ حکومت پنجاب کے متعلقہ محکمہ جات سمیت دیگر اداروں کی انتھک محنت و لگن کے بعد منظر عام پر لائی گئی ہے۔

مزید برآں حکومت پنجاب کی جانب سے سروے کیلئے باقاعدہ طور پر صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) کے ذریعے سے مالی معاونت کی گئی اور تکنیکی مدد کے حصول کیلئے یونیسف پاکستان نے رپورٹ کی تیار میں بھرپور تعاون فراہم کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران چیئرمین پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ محمد جہانزیب خان کی خدمات کو سراہتے ہوئے بتایا کہ چیئرمین پی اینڈ ڈی جو کہ صوبائی سٹیرنگ کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے مکس رپورٹ 2014 کی تیاری سے لے کر مکمل ہونے تک مکمل راہنمائی اور سارے عمل کی مانیٹرنگ کرتے رہے۔

صوبائی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ صوبے میں مزید ترقی کیلئے پنجاب گروتھ سٹریٹجی بہت اہم و ضروری ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ شہریوں سمیت دیگر سٹیک ہولڈروں کے ساتھ باہمی اشتراک و تعاون کو مزید تیزی کے ساتھ بڑھائے۔ صوبہ پنجاب کو اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے شواہد پر مبنی پالیسیوں کیلئے بھرپور ڈیٹا اکٹھا کرنا درکار ہے ۔ اس ضمن میں 2015 میں 108 ممالک میں مجموعی طور پر 300 سروے مکمل کئے گئے۔

اور ان سروے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں کیلئے بہترین زندگی گزارنے سے متعلقہ پالیسیوں کو متعارف کروانا تھا۔ مکس کی رونمائی تقریب سے صوبائی وزیر بہبود آبادی ذکیہ شاہنواز نے بھی مکس کے دوسرے ٹیکنیکل سیشن کی صدارت کی ۔ مکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب محمد جہانزیب خان نے کہا کہ حکومت پنجاب قومی اور بین الاقوامی پارٹنرز کے ہمراہ ملینیم ڈویلپمنٹ گولز کے اہداف کے حصول کے ضمن میں ایجوکیشن سیکٹر ، ہیلتھ ، واٹر سپلائی اور سینیٹیشن و پاورٹی سیکٹر کو بڑی اہمیت دے رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ضلعی سطح پر پہلے مکس سروے 2003-04 جبکہ دوسرا اور تیسرا مکس کا راؤنڈ 2007-08 اور 2011 میں منعقد کیا گیا۔ مکس پنجاب 2014 ضلعی سطح کا سروے تھا جو کہ 125 انڈیکیٹرز کو بڑے پیمانے پر کور کرچکا ہے۔ مکس پنجاب 2014 کی بدولت سے حکومت پنجاب کو سوشل انڈیکیٹرز پر پیش رفت کی پیمائش جانچنے میں اہم مددگار ثابت ہوگا بلکہ نئے سوشل انڈیکیٹرز جو کہ پہلے کور نہیں کئے گئے کے لئے اہم بنیاد ی لائن ثابت ہونگے۔

یونیسف پاکستان کی سینئر نمائندہ انجلینا کرنے نے کہا کہ مذکورہ سروے حکومتی بجٹ کی تیاری میں اہم آلہ کار ثابت ہوگا۔ بہت سے بین الاقوامی پیپرز کی تیاری کے دوران طالبعلموں نے ایم فل اور پی ایچ ڈی تھیسز کو مکس ڈیٹا کی مدد سے مکمل کیا ہیتقریب سے ساجد رسول ڈائریکٹر جنرل بیورو آف سٹیٹیٹکس پنجاب، شمیم رفیق سابق ڈی جی نے مکس رپورٹ پر پریزینٹیشن دیں اور صوبائی وزرا، صوبائی محکمہ جات کے اعلیٰ افسران ، ڈویلپمنٹ پارٹنرز، ریسرچرز، ماہر تعلیم اور معززین شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :