قومی اسمبلی کے اجلاس میں مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کا اپنے اپنے حلقوں کے پانی‘ بجلی ‘ نادرا شناختی کارڈ ، پاسپورٹ سے متعلقہ مسائل حل کرنے کا مطالبہ

بدھ 16 مارچ 2016 14:15

اسلام آباد ۔ 16 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں کے پانی‘ بجلی نادرا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان مسائل کو حل کرکے عوامی مشکلات کا ازالہ کیا جائے جبکہ فاٹا کے پارلیمانی لیڈر حاجی شاہ جی گل آفریدی کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی کے فاٹا سے تعلق رکھنے والے طالب علم عتیق آفریدی کو پولیس نے بے گناہ قرار دیا ہے‘ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ بہاولپور میں نادرا اور پاسپورٹ دفاتر بہت چھوٹے ہیں‘ حکومت اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

شازیہ ثوبیہ نے کہا کہ خواتین ارکان کو بھی ترقیاتی فنڈز نہیں دیئے گئے حالانکہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی تھی۔ مولانا امیر زمان نے کہا کہ گزشتہ سال کی ہماری سکیمیں لیپس ہوگئی ہیں رواں سال کے بھی فنڈز نہیں ملے۔

ارکان اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اپنے حلقوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ لورا لائی کے منظور شدہ ایل پیج ی پلانٹ کے لئے فنڈز ریلیز کئے جائیں۔ حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں فاٹا کے طالب علم عتیق آفریدی کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے اسے سنجیدگی سے لیا جائے ورنہ اس سے بغاوت اٹھے گی۔ حالانکہ پولیس نے اسے بے گناہ قرار دے دیا ہے۔

اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ 25 مارچ کو سی سی آئی کے اجلاس میں فاٹا کے عوامی نمائندوں کو بھی مدعو کیا جائے۔ نواب یوسف تالپور نے کہا کہ وزیر پانی و بجلی کا سندھ کے حوالے سے بیان حقائق کے برعکس ہے۔ ماضی میں جسٹس رانا بھگوان داس کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرکے سندھ کے واجبات کا تعین کرنے کی ہماری تجویز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔