جمہوریت کی بحالی، مضبوطی، تسلسل، این ایف سی ایوارڈ، صوبائی خود مختاری، اٹھارویں ترمیم، پارلیمانی جمہوریت کا قیام پی پی پی کے کارنامے اور جمہوری تحفے ہیں،بلاول بھٹو زرداری

بدھ 16 مارچ 2016 16:31

اسلام آباد ۔ 16 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سرزمین بے آئین پاکستان میں 1973ء کے آئین کی فراہمی آمرانی ادوار میں آئین میں کی گئی پیوند کاریوں کا خاتمہ، جمہوریت کی بحالی، مضبوطی، تسلسل، این ایف سی ایوارڈ، صوبائی خود مختاری، اٹھارویں ترمیم، پارلیمانی جمہوریت کا قیام پی پی پی کے کارنامے اور جمہوری تحفے ہیں۔

آئین پاکستان کی وجہ سے قومی اتحاد کا وجود قائم ہے۔ سابق چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری سے ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی کے ادوار میں پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے دفاعی اداروں کا قیام عمل میں آیا۔ آئین پاکستان کے تحت آئینی ادارے قائم ہوئے اور عوام کو ریاستی اور سیاسی امور میں براہ راست شریک کیا گیا۔

(جاری ہے)

آج بھی پی پی پی محروم و مظلوم طبقات کی امید، جمہوریت کی محافظ اور وفاق پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے۔

پی پی پی کو ختم کرنے کے خواہشمندوں کا نام لیوا کوئی نہیں اور بھٹو خاندان گڑھی خدا بخش سے آج بھی عوام کے دلوں پر حکمرانی کر رہا ہے۔ پی پی پی کی جمہوریت، دوستی اور آمریت کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی وجہ سے آمریت پرست بھی جمہوریت کی مضبوطی کے راگ الاپتے ہیں جو پی پی پی اور جمہوری حکومتوں کی فتح ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کے کونے کونے میں موجود ہے اور پی پی پی پاکستان کی سیاست میں نظریاتی یونیورسٹی ہے۔ پاکستان کا روشن مستقبل اداروں کی مضبوطی اور جمہوریت کے تسلسل میں مضمر ہے۔