الیکشن کمیشن انتخابی نظام میں اصلاحات اور ضابطہ اخلاق کو موثر بنانے کے لیے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے، سہیل احمد

بدھ 16 مارچ 2016 18:15

حیدرآباد15مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مارچ۔2016ء) ملک کے انتخابی نظام میں اصلاحات اور ضابطہ اخلاق کو موثر بنانے کے لیے الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے ان خیالات کا اظہار غیر سرکاری تنظیم ڈیو کون کے ڈسٹرکٹ کنوینئر سہیل احمد ، ڈپٹی کنوینئر انیسہ ولی اللہ اور دیگر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا انہوں نے بتایا کہ ہمارے انتخابی اصلاحات گروپ نے حیدرآباد کی پانچ ایسی جماعتوں سے انٹرویو کئے جنہوں نے 2013ء کے انتخاب میں زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے ان میں متحدہ قومی موومنٹ ، پاکستان پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی ، پاکستان تحریک انصاف اور سندھ ترقی پسند پارٹی شامل ہے انہوں نے کہاکہ ان جماعتوں نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے بہت کم وقت دیا جاتا ہے جس سے اس عمل کی روح کو نقصان پہنچ رہاہے ان جماعتوں نے تجویز دی ہے کہ اقلیتی نشستوں اور خواتین کی نشستوں کا تعین سیاسی جماعتوں کو ملنے والی نشستوں کے تناسب سے نہیں بلکہ ووٹوں کے تناسب سے دی جانا چاہیں جبکہ انتخاب کے دن پریزائیڈنگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر اس بات کو یقینی بنائیں کہ فارم مکمل طور پر پر کئے جائیں قانون و ضابطہ کے تمام تقاضے بھی پورے ہوں اور اس فارم میں کمی و بیشی پر سزا مقرر کی جائے سیاسی جماعتوں نے انتخابی شکایات کے ازالہ میں تاخیرنہیں ہو نا چاہیئے بلکہ اسکا دورانیہ مقرر ہو نا چاہیئے کہ شکایت کتنے دن و وقت میں دو ر کی جائے گی تاکہ انتخابی تنازعات کا تصفیہ بروقت ہو سکے انتخابی اخراجات کے قانون کو موثر بنایا جائے اورقانون پاس کرکے ہر امیدوار کو پابند کیا جائے کہ وہ انتخابی اخراجات کے لیے ایک الگ اکاؤنٹ کھلوائے گاسیاسی جماعتوں کا کہنا تھا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کو سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے قانونی تحفظ دیا جائے ،حقیقت پسندانہ جرمانے اور دیگر اصلاحات پر تجویز دیں اور مزید کہا کہ نئی ٹیکنالوجی سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر ووٹنگ مشین کو بھی استعمال کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :