تاجکستان کے پارلیمانی وفد کی قومی اسمبلی آمد ، حکومتی اور اپوزیشن ممبران کی طرف سے مہمانوں کا پرتپاک خیر مقدم

تاجک پارلیمنٹیرینز کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ، شاہ محمود قریشی طلال چوہدری ، آفتاب شیرپاؤ، غلام احمد بلوراور دیگر کے خیر مقدمی کلمات

بدھ 16 مارچ 2016 19:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2016ء) قومی اسمبلی میں تاجکستان کی پارلیمنٹ کے سپیکر کی قیادت میں تاجک پارلیمنٹیرینز کی آمد پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی طرف سے مہمانوں کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا، تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین اور نمائندوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تاجک پارلیمنٹیرینز کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، دونوں ملک مل کر خطے میں دہشت گردی کے خاتمے ، منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام اور غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بدھ کو تاجک ارکان پارلیمنٹ کا وفد قومی اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کیلئے پہنچا تو ڈپٹی سپیکر نے سپیکر گیلری میں ان کی آمد پر ایوان کو مطلع کیا، تمام ارکان نے ڈیسک بجا کر مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے پاک تاجک گروپ کے کنوینئر طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں پاک تاجک تعاون ہر شعبے میں بڑھ رہا ہے، سپیکر ایاز صادق تاجک سپیکر اور ان کے رفقاء کو مدعو کرنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

پی ٹی آئی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ملک مل کر سمگلنگ اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اہم کر دار ادا کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ تاجک وفد کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا، وسط ایشیائی ریاستوں اور پاکستانی عوام کے درمیان گہرے مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں، آنے والے دنوں میں تعلقات اور تعاون کی نئی راہیں کھلنے کا امکان ہے، جس سے دونوں ملکوں کے عوام کیلئے ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے۔

اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب خان شیرپاؤ، اے این پی کے غلام احمد بلور، پی پی پی کی نفیسہ شاہ، ایم کیو ایم کے آصف حسنین، فاٹا رکن شاہ جی گل آفریدی، پختونخوا میپ کے عبدالقہار خان(ن) لیگ کے قیصر شیخ اور جماعت اسلامی کی عائشہ سید اور جے یو آئی کی آسیہ ناصر نے بھی تاجک پارلیمنٹ کے ارکان کی آمد پر اظہار خیال کرتے ہوئے خیرمقدمی کلمات کہے۔