حماس نے 6 ماہ میں پہلی مرتبہ مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

31 سالہ قاسم اودا نے مبینہ طور پر اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملہ کیا تھا

جمعرات 17 مارچ 2016 11:38

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مارچ۔2016ء ) فلسطینی حماس کے عسکری ونگ نے 6 ماہ میں پہلی مرتبہ فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عزالدین القسام بریگیڈ نے جاری بیان میں مغربی کنارے کے جنوبی حصے ہبرو سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ قاسم اودا کو اپنا رکن قرار دیا ہے، جس نے مبینہ طور پر اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔

۔خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان آغاز ہونے والے نئے تنازع میں پہلی بار حماس نے اپنے رکن کی جانب سے اسرائیلی فوج پر حملے کا اعتراف کیا ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انھوں نے دو دن قبل اسرائیلی فوج پر ہونے والے مختلف حملوں میں 3 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ ان واقعات میں ایک فوجی افسر اور 3 سپاہی زخمی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

فلسطین کے وزیر صحت نے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی شناخت جابر، عامر جونیدی اور یوسف تارایا کے ناموں سے کی تھی۔القسام بریگیڈ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جابر بریگیڈ کا رکن تھا۔ان کو 2006 میں اسرائیلی فوجیوں نے گرفتار کیا تھا اور حماس سے تعلق کی باعث 42 ماہ قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔خیال رہے کہ حماس غزہ کے انتظامات چلا رہی ہے اور ساتھ ہی مغربی کنارے میں بھی اس کا اثر ورسوخ موجود ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان پیٹر لرنر نے بتایا کہ حماس کی جانب سے کیا جانے والا دعویٰ بڑے انکشاف کے طور پر سامنے نہیں آیا ہے۔۔اس کا کہنا تھا کہ۔۔ ہم حماس کو خطے میں جاری شورش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، ہم نے متعدد کارروائیاں کرتے دیکھا ہے جو نئے بنیادی ڈھانچے کے قیام کیلئے ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے خطے میں جاری تنازع کے دوران اب تک اسرائیلی فوجیوں نے 193 فلسطینیوں کو قتل کردیا ہے جبکہ 28 اسرائیلیوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے، اس کے علاوہ دو امریکیوں سمیت 4 غیر ملکی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے متعدد فلسطینیوں کو ان پر چاقوں سے حملے کے دوران قتل کیا۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی اکثریت بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔

متعلقہ عنوان :