مونگ پھلی بارانی علاقوں میں موسم خریف کی اہم ترین نقدا ٓور فصل ہے،بروقت کاشت سے پیداوار میں اضافہ ممکن ہے، محکمہ زراعت

جمعرات 17 مارچ 2016 13:09

لاہور۔17 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 مارچ۔2016ء ) کاشتکار مونگ پھلی کی بہتر اور معیاری پیداوار کیلئے کاشت 15اپر یل تک مکمل کریں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق مونگ پھلی کی کاشت مارچ کے آخری ہفتہ سے اپریل کے پہلے پندھواڑے تک مکمل کریں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار مونگ پھلی کی بروقت کاشت کر کے پیداوار میں اضافہ کریں اور ملک کو خوردنی تیل میں خود کفیل بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ مونگ پھلی بارانی علاقوں میں موسم خریف کی اہم ترین نقدا ٓور فصل ہے اور اس کے بیج میں 56 فیصد تک اعلیٰ معیار کا خوردنی تیل اور 30فیصد تک لحمیات پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے نہایت موزوں ہیں۔ باری 2000، بارڈ479، گولڈن اور باری2011 مونگ پھلی کی ترقی دادہ اقسام ہیں اس لیے کاشتکار ان اقسام کی کاشت کو ترجیح دیں۔

(جاری ہے)

یہ اقسام مقامی موسمی حالات میں 25 من فی ایکڑ تک پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

مونگ پھلی کی کاشت بذریعہ پور یا ڈرل سے قطاروں میں کریں اور بیج کی گہرائی 5تا7سینٹی میٹر رکھیں جبکہ قطاروں کا درمیانی فاصلہ 45سینٹی میٹر اور پودوں کا 15تا20سینٹی میٹر رکھیں۔ ترجمان نے سفارش کی ہے کہ مونگ پھلی کی کاشت کے وقت شرح بیج 70کلو گرام پھلیاں یا 40کلو گرام گریاں فی ایکڑ (5کلو گرام گریاں فی کنال)استعمال کریں اور بیماریوں کے تدارک کے لیے بیج کو کاشت سے پہلے سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر لگائیں۔ انہوں نے کہاکہ مونگ پھلی کا زیر کاشت کل رقبہ کا 92 فیصد پنجاب، 7 فیصد صوبہ سرحد اور ایک فیصد صوبہ سندھ میں کاشت ہوتا ہے۔ پنجاب میں زیر کاشت رقبہ کا 87 فیصد راولپنڈی ڈویژن میں ہے جو کہ چکوال، اٹک، جہلم اور راولپنڈی کے اضلاع پر مشتمل ہے۔

متعلقہ عنوان :