یہ لاچار خاندان پاکستانی کیوں نہیں ، رستے زخموں کا سوال

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 17 مارچ 2016 19:13

سمبڑیال(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 17 مارچ۔2015ء ) آسمانی بجلی گرنے کے باعث جھلسنے والے میاں بیوی اور کمسن بچہ 3روز سے طبی سہولتیں نہ ملنے سے ’بے یارو مددگار‘‘ ہیں اور ان کے زخم خراب ہونے لگے۔

(جاری ہے)

سمبڑیال کے محلہ محمد پورہ میں تین روز قبل بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے باعث بری طرح جھلسنے والے میاں بیوی مبارک علی ،کشور بی بی اور ان کا کمسن بیٹا عظیم جو کہ طبی امداد کیلئے ٹی ایچ کیوسمبڑیال سے سیالکوٹ علامہ اقبال میموریل ہسپتال منتقل کردیے گئے جہاں پر عملہ نے حسب روایت ’’روائتی کاروائی‘‘کرتے ہوئے ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ہسپتال میں ’’برن یونٹ‘‘ نہ ہونے کاکہہ کر چلتا کردیا جس پر جھلسنے والے غریب محنت کش میاں بیوی اپنے بچے سمیت پرائیوٹ ہسپتال میں علاج کروانے کی سکت نہ ہونے پر بغیر علاج کروائے بے یارو مددگار گھر میں واپس آگئے جہاں پر گھر میں پڑے پڑے علاج نہ ہونے پر متاثرہ افراد کے زخم خراب ہونے لگے ہیں اور علاج تو دور کی بات کسی حکومتی یا عوامی نمائندے نے حال تک نہیں پوچھا، جبکہ آسمانی بجلی گرنے سے جھلسنے والے متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ جہاں پر خادم اعلیٰ پنجاب طبی سہولتوں کے حوالے سے اربوں روپے فنڈز کی دعویداری کرتے ہیں وہاں پر ستم ظریفی کی بات ہے کہ زر مبادلہ کمانے کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ ضلع سیالکوٹ کے کسی سرکاری ہسپتال میں ’’برن یونٹ‘‘ نہ ہونا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ عنوان :