جمہوریت کے نام پر چالیس خاندان ملکی وسائل پر قابض ہیں‘ خلاف آئین و خلاف شریعت قانون کی کو ئی گنجائش نہیں‘ حقوق نسواں ایکٹ اسلام کے خاندانی نظام کے خلاف ہے‘ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ رہا

سنی اتحاد کونسل یوتھ ونگ کے مرکزی صدر صاحبزادہ حسن رضا کی مختلف وفود سے بات چیت

جمعرات 17 مارچ 2016 19:23

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔ 17 مارچ۔2015ء) سنی اتحاد کونسل یوتھ ونگ کے مرکزی صدر صاحبزادہ حسن رضا نے کہا ہے کہ جمہوریت کے نام پر چالیس خاندان ملکی وسائل پر قابض ہیں۔ خلاف آئین و خلاف شریعت قانون کی کو ئی گنجائش نہیں۔حقوق نسواں ایکٹ اسلام کے خاندانی نظام کے خلاف ہے۔ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ رہا ۔جن لوگوں کو جیلوں میں ہونا چاہیئے تھا وہ ہم پر حکمرانی کررہے ہیں۔

حکمران عیش کررہے ہیں اور عوام دو وقت کی روٹی کیلئے پریشان ہیں۔ ہمارے حکمران سیاست کو عبادت نہیں تجارت سمجھتے ہیں۔ پیسے کے ذریعے اور پیسے کے لئے سیاست کرنے والے قومی مجرم ہیں۔ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر سعودی عرب کے فوجی اتحاد میں شمولیت قومی مفاد میں نہیں۔ پارلیمنٹ کو بائی پاس کرکے اہم فیصلے کرنا آمرانہ طرز عمل ہے۔

(جاری ہے)

نیب قوم کی امیدوں پر پورا نہیں اترا۔

ان خیالات کاا ظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی دفتر میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صاحبزادہ حسن رضا نے کہا کہ مودی حکومت نے بھارت میں اقلیتوں کا جینا حرام کررکھا ہے۔عالمی برادری ہندو انتہا پسندی کا نوٹس کیوں نہیں لیتی۔ اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آنکھیں کیوں بند کررکھی ہیں۔ حکمران من مانیاں کرکے آمرانہ طرز عمل اختیار کئے ہوئے ہیں۔ پنجاب میں احتساب نہ ہونے پر چھوٹے صوبوں کی شکایات درست ہیں۔ شریف برادران کا دامن صاف ہے تو پنجاب میں احتساب کیوں شروع نہیں ہونے دیتے۔

متعلقہ عنوان :