وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی کے وفد کی ملاقات،قانون کی حکمرانی کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں

جمعرات 17 مارچ 2016 22:48

اسلام آباد ۔ 17 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔17 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپرنسی کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے ملک میں قانون کی حکمرانی پر روشنی ڈالی اور اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ تھانہ کلچر کو تبدیل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ وفد نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ ملزموں کی نشاندہی اور ثبوتوں کو بہتر بنانے کیلئے پنجاب میں قائم کی جانے والی فرانزک لیب کی طرز کی لیبارٹریاں پورے پاکستان میں قائم کی جانی چاہئیں۔

سیاسی اثرورسوخ کو انصاف کے نظام سے کم کیا جانا چاہئے۔ وفد نے ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے آئینی ترامیم لانے کی تجویز بھی پیش کی۔

(جاری ہے)

وفد نے مفت قانونی معاونت فراہم کرنے کیلئے اتھارٹی قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ وفد نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ ابتدائی معلومات کی بنیاد پر کسی ثبوت کے بغیر فرد کی گرفتاری بھی شعور کا مسئلہ ہے۔ ملاقات میں جرم کرنے والے اور متاثرین کے حقوق کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ وفد کی جانب سے پیش کی جانے والی تمام تجاویز اور ایشوز پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں قانون کی حکمرانی کیلئے اقدامات کو بہتر کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :