پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر پانچویںشخص کو جائیداد کی تقسیم میں استحصال کا سامنا ہے‘جائیدادکی منتقلی رشوت کے بغیرممکن نہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 18 مارچ 2016 12:54

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر پانچویںشخص کو جائیداد کی تقسیم میں استحصال ..

لاہور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18مارچ۔2016ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر پانچویںشخص کو جائیداد کی تقسیم میں استحصال کا سامنا ہے ، پراپرٹی کو اپنے نام کروانے کےلئے اسے رشوت دینی پڑتی ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مالی رشوت کے علاوہ خواتین کاجنسی استحصال بھی کیا جاتا ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق دنیا بھر میں ہر پانچویں شخص کو جائیداد کا حق حاصل کرنے میں مختلف مسائل اور دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔

ان مسائل کے حل میں رشوت اہم کرادر ادا کرتی ہے۔ خواتین اگر جائیداد میں حصہ یا ا سے اپنے نام ٹرانسفر کروانے کی خواہشمند ہوں تو انہیں بعض صورتوں میں جنسی استحصال کا سامنا بھی ہوتا ہے اور زمین الاٹ کرنے والے محکمے کے اہلکار کو رشوت کے عوض وہ اپنا بدن پیش کرنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق براعظم افریقہ میں خواتین کی بڑی تعدادکھیتی باڑی سے وابستہ ہے۔

سب صحارا کی ریاستوں میں خواتین کو جائیداد میں حصہ لینے اور ا س زمین کو اپنے نام ٹرانسفر کرنے کے لیے اہلکاروں کی جنسی تشفی بھی کرنی پڑتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہر پانچویں شخص کو زمین کے معاملات کو حل کرنے کے لیے حکومتی محکمے کے اہلکاروں کو رشوت دینا پڑتی ہے اور غریب ملکوں میں ایسے معاملات میں یہ ایک معمول بن چکا ہے۔

سب صحارا کے ملکوں میں زمین کے لین دین کے لیے ہر تیسرا آدمی رشوت دینے پر مجبور ہے۔ مالی رشوت کے علاوہ خواتین کو بھتے کی صورت میں جنسی طور پراستحصالی صورت حال سے گزرنا پڑتا ہے۔ افریقی ملک گھانا میں 40 فیصد خواتین اور23 فیصد مردوں کو رشوت دینے کے بعد ہی جائیداد ملتی ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ عالمی بینک کی زمین اور غربت کے عنوان سے شروع ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر پیش کی ہے۔پاکستان میں بھی صورتحال انتہائی خراب ہے جہاں شہریوں کو جائیدادکی منتقلی کے لیے کسی نہ کسی سطح پر سرکاری اہلکاروں کو رشوت دینی پڑتی ہے یہاں تک کہ جائیدادکا مالک رشوت دیئے بغیراپنی ہی جائیدادکے دستاویزات(فردملکیت وغیرہ)کی نقول حاصل نہیں کرسکتا-

متعلقہ عنوان :