امریکہ میں صدارتی انتخابات، پیسوں کا بے تحاشہ استعمال

امریکی قوانین کے تحت ہر امیدوار انتخابی مہم کیلئے ملنے والے عطیات فیڈرل الیکشن کمیشن کو فراہم کرتا ہے ان معلومات میں آزادانہ اخراجات شامل نہیں ہیں

جمعہ 18 مارچ 2016 14:47

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) امریکی انتخابات میں پیسوں کا آزادانہ اور بے تحاشہ استعمال ایک ایشو بننے لگا، امریکی قوانین کے تحت ہر امیدوار انتخابی مہم کے لیے ملنے والے عطیات فیڈرل الیکشن کمیشن کو فراہم کرتا ہے تاہم ان معلومات میں آزادانہ اخراجات شامل نہیں ہیں ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں صدارتی نامزدگی کے لیے انتخابات ہوں یا صدارتی انتخابات پیسے کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

قوانین کے تحت کوئی شخص کسی صدارتی امیدوار کو 2700 ڈالر سیزیادہ عطیہ نہیں دے سکتا۔ ڈیمو کریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن نے اپنی مہم کے لیے اب تک 13 کروڑ جبکہ برنی سینڈرز نے نو کروڑ چھ لاکھ ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔ ریپلکن امیدوار ٹیڈ کروز نے 5 کروڑ 4 لاکھ جبکہ صدارتی دوڑ سے دست بردار ہونے والے مارکو روبیو نے 4 کروڑ 3 لاکھ ڈالر جمع کیے۔رپبلکن پارٹی کے امیدوار بننے کے خواہشمند ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی تک 2.6 کروڑ ڈالر اکٹھے کیے ہیں جبکہ وہ اپنے جیب سے بھی پیسہ لگا رہا ہے۔ انتخابی مہم کے لیے عطیات، بینکوں ، قانونی و کاروباری اداروں اور عام شہریوں کی جانب سے دیئے جاتے ہیں۔