شمالی امریکہ کا قدیم اورخوشحال ترین چائنا ٹاؤن اپنی روایات کو برقرار رکھنے کیلئے کوشاں ہے

جمعہ 18 مارچ 2016 16:38

وینکوور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 مارچ۔2016ء) کینیڈ کے مغربی ساحلی شہر وینکوور میں چائنا ٹاؤن جس کا شمار شمالی امریکہ میں قدیم ترین اور انتہائی خوشحال چائنا ٹاؤنوں میں ہوتا ہے ، اپنے درجے میں ابتری سے بچنے کیلئے نئی تبدیلیاں قبول کرنے کے ساتھ اپنی روایات کو برقرار رکھنے کی جدوجہد کررہا ہے ، چائنا ٹاؤن جو کہ دنیا بھر کے مہمانوں اور فنکاروں کیلئے پسندیدہ ہے ایک ایسا مقام ہے جہاں کوئی ایسی ثقافت جو نسل درنسل چلی آرہی ہے کی بھرپور نسلیت کا ذائقہ اور چینی کھانوں کے نمونے چکھ سکتا ہے تا ہم کئی روایتی کاروباری ادارے ان دنوں بند ہوتے جارہے ہیں جس کی وجہ سے یہ شہر بعض مقامیوں کے لئے زیادہ اجنبی ہوتا جارہا ہے ، وینکوور کی منصوبہ بندی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کیون میکنینی کئی سال قبل چائنا ٹاؤن میں کاروباری اداروں کا سروے کیا ۔

(جاری ہے)

سروے کے نتائج کے مطابق 70فیصد مقامی کاروباری افراد نے بتایا کہ ان کا کاروبار زورال پذیر ہے اور وہ پانچ برسوں کے اندر کاروبار نہیں کر سکیں گے ، چائنا ٹاؤن سوسائٹی ہیری ٹیج بلڈنگ ایسوسی ایشن کے دیرینہ صدر اور بانی رکن فریڈ ما ہ نے شنہوا کو بتایا کہ چینی کاروباری افراد منتقل ہورہے ہیں اور جو کچھ ہورہا ہے اس بارے میں ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ یہاں ان چینی کاروباری اداروں کو برقرار رکھنے کیلئے کیا کچھ کیا جائے اور یہ اہم بات ہے کیونکہ چینی کاروبار کے بغیر چائنا ٹاؤن میرے لئے درحقیقت کوئی چائنا ٹاؤن نہیں ہے ، خاصے زواسے نمٹنے کیلئے وینکوور سٹی نے چائنا ٹاؤن کیلئے ایک بحالی منصوبہ بنایا ہے اس سکیم کے طورپر شہر چینی ایسوسی ایشنوں کی ملکیت بارہ عمارتوں جو خستہ حالی کا شکارہو چکی ہیں کی تعمیر نو کیلئے 36 ملین کینیڈین ڈالر (27ملین امریکی ڈالر ) کا فنڈ قائم کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔

ما ہ نے شنہوا کو بتایا کہ یہ پروگرام صحیح سمت میں ایک اقدام ہے لیکن کئی کاروباری افراد پہلے ہی چھوڑ کر جا چکے ہیں ، منصوبے کا مقصد یہ ہے کہ ہمسائے کی ثقافت اور تاریخ کو برقرار رکھتے ہوئے اقتصادی پیداوار کو فروغ دیا جائے لیکن شہریوں کو ابھی بھی تشویش لاحق ہے کہ یہ نئی تبدیلیاں یہاں موجود ثقافت اور تاریخ کا خاتمہ کر دیں گی جب روایتی کاروبار بند ہوتے ہیں تو نئے لیکن غیر چینی کاروبار مثلاً سٹاربکس وجود میں آتے ہیں مزید برآں کئی شہری چائنا ٹاؤن کے کناروں پر زبردست کنڈو ٹاورز کی تعمیر سے خطرہ محسوس کرتے ہیں ، چائنا ٹاؤن کے ایک کونے میں ایک نیا بارہ منزلہ رہائشی ٹاور کا منصوبہ ہے اور اس بارے میں بحث کی جارہی ہے ، اس عمارت کا ایک حصہ معمر افراد کیلئے مخصوص کیا جائے گا ، تعمیراتی منصوبہ حقیقتاً چائنا ٹاؤن کو ایسی سمت دھکیل رہا ہے جو چائنا ٹاؤن کے ماضی کے شایان شان نہیں ہے اور اس کے مستقبل کیلئے خطرے کا باعث ہے ۔

یہ بات چائنا ٹاؤن کے وکیل چنگ مونگ چن نے بتائی ہے ۔ چن نے تجویز پیش کی کہ شہر کو اس پراپرٹی کو واپس خرید لینا چاہئے اور اس کی کمیونٹی سینٹر میں تبدیل کرے یا اس کو مکمل طورپر کم آمدن والی سوشل ہاؤسنگ میں تبدیل کرے ، میکنینی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تبدیلی کی رفتار ہمیشہ باعث تشویش ہے تا ہم اس کا بغور جائزہ لے رہا ہیں اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ چینی معمر افراد باقی رہیں ، اس ثقافت قوت اور ورثے کا تحفظ کیا جائے ۔دریں اثنا تبدیلیوں کی وجہ سے پریشان افراد کے برعکس کئی چینی تارکین وطن نے نئے پراجیکٹس کا خیر مقدم کیا ہے جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ان کی وجہ سے وقار میں اضافہ ہو گا اور کینیڈ ا میں اولین چینیوں کی جدوجہد اورکامیابیوں کی مظہر ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :