پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری اشیاء کی دستیابی کے حوالے سے بیانات کو مسترد کر دیا

یوٹیلٹی سٹورز پر کہیں اشیاء کا معیار ٹھیک نہیں تو ارکان نشاندہی کریں تحقیقات کریں گے ٗراؤ اجمل

جمعہ 18 مارچ 2016 18:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار راؤ اجمل نے یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری اشیاء کی دستیابی کے حوالے سے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز پر کہیں اشیاء کا معیار ٹھیک نہیں تو ارکان نشاندہی کریں تحقیقات کریں گے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں عبدالستار باچانی کے یوٹیلٹی سٹورز میں اشیاء ضروریہ پر سبسڈی نہ دینے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری صنعت و پیداوار راؤ اجمل نے کہا کہ 2007ء میں دور افتادہ علاقوں میں پانچ ہزار یوٹیلٹی سٹورز کھولے گئے ٗ1984ء سے یہ ادارہ جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔

اس کے 14 ہزار ملازمین ہیں۔ اور یہ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا ادارہ ہے۔

(جاری ہے)

2014ء سے پہلے بہت سی اشیاء پر سبسڈی دی جاتی تھی۔ اب چینی پر سے بھی سبسڈی ختم کردی گئی ہے ٗاس توجہ مبذول نوٹس کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی دی جانی چاہیے۔ توجہ مبذول نوٹس پر عبدالستار باچانی اور شگفتہ جمانی کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری راؤ محمد اجمل خان نے کہا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز پر سبسڈی دی جائے تاہم انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کے مقابلے میں یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاء کی قیمتیں اب بھی کم ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ ہمیں اس بات سے اتفاق ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز کو مزید موثر ادارہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری اشیاء دستیاب ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی‘ آٹا اور خوردنی تیل پر سبسڈی دینی چاہیے۔ یوٹیلٹی سٹورز پر اگر کہیں اشیاء کا معیار ٹھیک نہیں ہے تو فاضل ارکان نشاندہی کریں ہم تحقیقات کریں گے۔