دنیا میں امن مختلف مذاہب اور مسالک کے قائدین کی کوششوں سے ہی ممکن ہوسکتا ہے‘ پاکستان علماء کونسل

شام ،عراق،یمن،فلسطین ، کشمیر اورلیبیا کی صورتحال کی فوری اصلاح نہ ہوئی تو داعش جیسی اور تنظیمیں پیدا ہوں گی اقوام متحدہ اسلامی سربراہی کانفرنس عرب لیگ مسلمانوں کے مسائل کے حل میں ناکام ہوئے‘ چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی

جمعہ 18 مارچ 2016 20:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2016ء) دنیا میں امن مختلف مذاہب اور مسالک کے قائدین کی کوششوں سے ہی ممکن ہوسکتا ہے،شام ،عراق،یمن،فلسطین ، کشمیر اورلیبیا کی صورتحال کی فوری اصلاح نہ ہوئی تو داعش جیسی اور تنظیمیں پیدا ہوں گی،اقوام متحدہ اسلامی سربراہی کانفرنس عرب لیگ مسلمانوں کے مسائل کے حل میں ناکام ہوئے۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مختلف ممالک سے آئے ہوئے مختلف مذاہب کے قائدین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر پادری عمانویل کھوکھر،ڈاکٹر حسن رشید،مولانا محمد مشتا ق لاہوری،مولانا عبد القیوم، مولانا اسلم قادری، سردار بشن سنگھ،ڈاکٹر رابرٹ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مختلف مذاہب اور مسالک کے درمیان مکالمہ وقت کی ضرورت ہے ۔تمام مذاہب اور مسالک کے قائدین کو عوام الناس کی رواداری،محبت اور برداشت کی طرف رہنمائی کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی یہ ہے کہ مسلم ممالک میں مسلسل بحران پیدا ہورہے ہین اور ان کے حل کیلئے کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کی جارہی ہیں۔عراق،افغانستان،لیبیا پر عالمی دنیا کے حملوں سے داعش پیدا ہوئی ہے۔ داعش کا اسلام سے نہیں انتقام سے تعلق ہے۔عالمی دنیا داعش جیسی تحریکوں کو ختم کرنا چاہتی ہے تو شام ،عراق،فلسطین اورکشمیر کا مسئلہ حل کرے۔

انہوں نے گزشتہ دنون امریکی صدر باراک اوباما کی طرف سے سعودی عرب کیخلاف لگائے جانے والے الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ سعودی عرب اور عرب ممالک سے مفادات اٹھائے ہیں ۔اب جب سعودی عرب کی قیادت میں مسلم امہ متحد ہورہی ہے تو امریکی صدر اس کو برداشت نہیں کرپا رہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کے مسائل کا حل اعتدال پسند قوتوں کا اتحاد ہے ۔مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں غیر مسلم مذاہب پاکستانیوں کو آئین پاکستان نے مکمل حقوق دے رکھے ہیں اور پاکستان میں اقلیتوں کے احوال بہت سارے ممالک سے بہتر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری میں بہتری آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :